باجوڑ گرینڈ جرگے کا دہشت گردوں کو پناہ نہ دینے کا فیصلہ، علاقے سے خوارج کے مکمل خاتمے کا عزم

| شائع شدہ |12:41

خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں ایک اہم گرینڈ جرگے کا انعقاد کیا گیا جس میں قبائلی عمائدین، علما کرام اور سول انتظامیہ کے نمائندگان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ جرگے کا آغاز شہدائے باجوڑ کے درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی اور خصوصی دعاؤں سے ہوا ہے۔
جرگے کے شرکاء نے متفقہ طور پر دہشت گردوں کو کسی قسم کی پناہ نہ دینے کا فیصلہ کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ خوارج کو علاقے سے مکمل طور پر نکال باہر کریں گے۔ اس موقع پر خوارج کی جانب سے مساجد اور عام شہریوں کے گھروں کو استعمال کرنے کے ویڈیو ثبوت بھی پیش کیے گئے جنہیں دیکھ کر تمام شرکاء نے شدید تشویش کا اظہار کیا۔
جرگے میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اگر خوارج نے رضاکارانہ طور پر علاقہ خالی نہ کیا تو ان کے خلاف بھرپور فوجی کارروائی کی جائے گی۔ جرگے کے ایک ممبر نے بتایا کہ "ہم عسکریت پسندوں سے صاف کہیں گے کہ علاقہ خالی کر دیں اور ہمیں امن سے رہنے دیں۔” جرگے کے شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ امن و امان کی بحالی کے لیے اپنی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔
اجلاس کے اختتام پر ملک کی سلامتی، امن و استحکام اور افواجِ پاکستان کی کامیابی کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق باجوڑ گرینڈ جرگہ جمعہ کے روز تحصیل ماموند میں جاری ہے اور مزید فیصلوں کی توقع ہے-سابق ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ ھارون الرشید جرگہ اور شرکاء کو ہدایات دے رہے ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق جرگے میں مقامی افراد کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔
یاد رہے کہ باجوڑ میں 29 جولائی سے 31 جولائی تک کرفیو نافذ تھی جس کی توسیع کی کوئی خبر سامنے نہیں آئی۔ ضلعی انتظامیہ نے جرگے کو شام 4 بجے تک کا وقت دیا ہے، جس کے بعد ضلعی انتظامیہ اپنا لائحہ عمل تیار کرے گی۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں