اکوڑہ خٹک میں حامد الحق کی سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں جنازہ ادا کردی گئی

| شائع شدہ |15:03

دارالعلوم حقانیہ میں بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ ہفتے کے روز ادا کر دی گئی۔ ان کے بھائی رشید الحق کو متفقہ طور پر مدرسے کے نائب منتظم کے طور پر مقرر کر دیا گیا ہے۔

دارالعلوم حقانیہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ہزاروں افراد نے ہفتے کی صبح اکوڑہ خٹک میں حامد الحق کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

مولانا رشید الحق نے نماز جنازہ کے بعد اجتماع سے خطاب کیا اور کہا کہ ان کے بھائی نے ملک کے لیے اپنی جان قربان کی۔ تاہم، انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ مدرسے کا مشن بلا خوف و خطر جاری رہے گا۔

مذہبی علما، سیاست دانوں اور سول سوسائٹی کے اراکین نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔ افغانستان کے قونصل جنرل حافظ محیب اللہ شاکر نے بھی نماز جنازہ میں شرکت کی اور سوگوار خاندان کے ساتھ تعزیت کی۔

دارالعلوم کے چانسلر مولانا انوار الحق نے بھی مرحوم کے لیے دعا کی اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

حامد الحق کے بیٹے، حامد الحق ثانی، کو ان کے والد کے سیاسی عہدے پر فائز کرنے کے لیے دستار بندی کا اہتمام بھی کیا گیا۔

جمعہ کی نماز کے فوراً بعد دارالعلوم حقانیہ میں بم دھماکا ہوا تھا۔ پولیس کے مطابق، یہ حملہ ایک خودکش دھماکا تھا جس کا نشانہ حامد الحق تھے جو نماز پڑھانے کے بعد مسجد سے نکل رہے تھے۔

مولانا دار العلوم حقانیہ کے نائب منتظم تھے، جو پاکستان کے معروف مدارس میں سے ایک ہے، اور 2018 سے جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ تھے۔

اس حملے میں کم از کم پانچ دیگر افراد ہلاک اور بارہ زخمی ہوئے تھے۔ صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف اور سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے اس حملے کی سخت مذمت کی تھی۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں