أفغانستان کے شمالی صوبہ بغلان میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے دو مذہبی علماء کو زخمی کر دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق نشانہ بننے والے علماء میں سے ایک مرکزی مسجد کے خطیب تھے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ علماء میں سے ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ داعش خراسان نے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے-
حملے کے حوالے سے افغان حکومت نے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا۔البتہ –
یاد رہے کہ جنوری 2025 میں داعش خراسان کی طرف سے افغانستان میں یہ پہلا حملہ ہے جو انہوں نے قبول کیا ہے- اس سے پہلے 11 دسمبر 2025 کو کابل میں ایک خودکش حملے میں طالبان حکومت کے مرکزی رہنما اور وزیر برائے مہاجرین، خلیل الرحمن حقانی سمیت پانچ افراد مارے گئے تھے جس کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی تھی-