آئی ایم ایف بورڈ کا 9 مئی کو پاکستانی قرضے کا جائزہ لے گا

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ 9 مئی کو پاکستان کی معاشی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کرے گا۔ آئی ایم ایف کے مطابق اس ملاقات میں دو اہم امور پر توجہ مرکوز کی جائے گی جس میں ایک نیا 1.3 بلین ڈالر کا موسمیاتی تبدیلی کا قرض اور پاکستان کے جاری 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کا پہلا جائزہ شامل ہیں۔

یہ جائزہ  ای ایف ایف کے تحت پہلا جائزہ ہے، اور اس میں آر ایس ایف کے تحت فنڈز کی ایک علیحدہ درخواست بھی شامل ہے۔

توقع ہے کہ منظوری سے موجودہ ای ایف ایف پروگرام کے تحت 1 بلین ڈالر کی قسط جاری ہو جائے گی جو ابتدائی طور پر 2024 میں حاصل کی گئی تھی۔ یہ پروگرام جولائی 2024 میں طے پانے والا تین سالہ معاہدہ ہے۔اس کا مقصد پاکستان کے اندر میکرو اکنامک استحکام کو مضبوط بنانا اور زیادہ جامع اور لچکدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مئی کے اوائل میں بورڈ کی منظوری کی توقع ظاہر کی ہے۔ آئی ایم ایف کا جاری پروگرام پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے، اہم بیرونی مالیات فراہم کرنے اور مارکیٹ کے اعتماد کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

آئی ایم ایف کے مارچ میں 7 بلین ڈالر کے قرض پروگرام کے جائزے کا مثبت اختتام ہوا جس میں کوئی اضافی محصولات کے اقدامات عائد نہیں کیے گئے جس کی وجہ مضبوط پروگرام پر عمل درآمد، مالیاتی استحکام، مالیاتی پالیسی اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات میں پیش رفت بتائی گئی۔ آئی ایم ایف کا ایک علیحدہ تکنیکی مشن حال ہی میں موسمیاتی لچک کی اضافی مالی اعانت کی درخواست پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے پاکستان کا دورہ کر چکا ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں