پاکستان کے لیے اولمپک طلائی تمغہ جیتنے والے ارشد ندیم نے بھارتی جیولین اسٹار نیرج چوپڑا کی 24 مئی کو بنگلورو کلاسک تھروئنگ چیمپئن شپ میں مقابلہ کرنے کی دعوت قبول کرنے سے معذرت کرلی ہے۔ ارشد ندیم نے نیرج چوپڑا کو لکھے گئے ایک خط میں دعوت پر ان کا شکریہ ادا کیا لیکن پہلے سے طے شدہ مصروفیات کی وجہ سے شرکت نہ کرنے پر معذرت کی۔
ارشد ندیم نے کہا کہ ان کا شیڈول پہلے سے طے شدہ ٹریننگ اور مقابلوں کی وجہ سے مصروف ہے۔ ارشد ندیم کی مصروفیات میں 27 مئی سے شروع ہونے والی جنوبی کوریا میں ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں شرکت شامل ہے۔ مئی کے تیسرے ہفتے میں جنوبی کوریا میں چیمپئن شپ میں شرکت کے لیے ان کا سفر متوقع ہے۔
نیرج چوپڑا نے ذاتی طور پر ارشد ندیم کو دعوت دی تھی۔ یہ ایونٹ انڈیا کے شہر بنگلورو میں منعقد ہونا تھا۔
دوسری جانب نیرج چوپڑا کی اس دعوت پر انڈین شہریوں نے ان کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ چوپڑا نے ندیم کو ایونٹ میں مدعو کرنے پر ان کے خلاف نفرت اور بدسلوکی کی مہم کی بھی مذمت کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ارشد ندیم کو دعوت ایک کھلاڑی کی طرف سے دوسرے کھلاڑی کے لیے تھی اور ‘اس سے زیادہ کچھ نہیں’۔ تاہم پہلگام حملے کے بعد وہ دعوت سے پیچھے ہت گئے ہیں۔
نیرج چوپڑا نے مزید کہا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں جو کچھ ہوا اس کے بعد ارشد کی این سی کلاسک میں موجودگی بالکل ناممکن تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے ملک کے مفادات ہمیشہ ان کے لیے مقدم رہیں گے۔
ارشد ندیم نے گزشتہ سال پیرس اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلے میں طلائی تمغہ جیتا تھا، جبکہ نیرج چوپڑا نے چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔
حالیہ دنوں میں بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوئے ہیں۔ پہلگام، بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ایک حملے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے اعلان کیا کہ وہ پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کر دے گا، پاکستانی سفارتی موجودگی کو کم کر دے گا اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دے گا۔
جواب میں پاکستان نے بھی بھارتی سفارتی موجودگی میں کمی کر دی، ویزے منسوخ کر دیے اور اپنی فضائی حدود بھارتی طیاروں کے لیے بند کر دی۔ پاکستان نے یہ بھی اعلان کیا کہ پانی غصب کرنا ‘اعلان جنگ’ تصور ہوگا۔