طورخم بارڈر تکنیکی مسائل کی وجہ سے پیدل آمدورفت کے لیے نہ کھل سکا

| شائع شدہ |12:35

پاک افغان طورخم بارڈر پر تکنیکی مسائل کی وجہ سے پیدل چلنے والوں کی آمدورفت جمعہ کے روز شروع نہ ہو سکی۔

حکام کے جانب سے پیدل بارڈر کراسنگ کے لیے جمعہ کا دن طے کیا گیا تھا۔ تاہم پاکستان کی طرف سے ایک مسئلے کی وجہ سے یہ عمل شروع نہ ہو سکا۔

ننگرہار  پولیس کمانڈ کے ترجمان طیب حماد نے کہا کہ پاکستان میں موجود ضروری سامان کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ اس پر پاکستانی جانب سے کوئی سرکاری تبصرہ سامنے نہیں آیا۔

تاہم بدھ کے روز تجارتی اور طبی آمدورفت بارڈر کی دونوں جانب شروع ہو گئی۔

کئی دنوں سے بارڈر پر پھنسے ہوئے ٹرک آخرکار بارڈر پار کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ افغان مریضوں کو لے جانے والی کئی ایمبولینسز بھی بارڈر پار کر گئیں۔

افغان اور پاکستانی وفود کے درمیان کئی مذاکراتی ادوار کے بعد 27 دن کی بندش کے بعد بارڈر دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ بدھ کے روز دونوں جانب کے حکام کی شراکت میں بارڈر کے افتتاح کی ایک چھوٹی سی تقریب بھی منعقد ہوئی۔

واضح رہے کہ بارڈر کو 21 فروری کو بند کر دیا گیا تھا جب پاکستان نے افغان جانب سے بارڈر کے زیرو پوائنٹ ایریا میں ایک چیک پوسٹ کی تعمیر روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم، تعمیر روکنے کے بجائے افغان اہلکاروں نے پوزیشنیں سنبھال لیں، جس سے تناؤ میں اضافہ ہوا۔ اس کے بعد کئی دنوں تک مسلح جھڑپیں ہوئیں جبکہ پیدل چلنے والے اور گاڑیاں بارڈر پر پھنسے رہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں