بلوچستان کے وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی اور ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جمعہ کے روز بلوچستان ٹرین حملے کے حوالے سے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی جس میں جعفر ایکسپریس واقعے اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کی گئی کارروائی کی تفصیلات بیان کی گئیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کا اصل سرپرست بھارت ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجود بھارتی ہینڈلرز اس واقعے میں براراست ملوث رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بگٹی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ‘بے گناہ لوگوں’ کو نشانہ بنانے کی مذمت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی بلوچ قوم کی محرومی کے نام پر کی جا رہی ہے لیکن اس کا بلوچ عوام سے کوئی تعلق نہیں ہے، بالکل اسی طرح جیسے تحریک طالبان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وزیراعلی نے سیکیورٹی فورسز کو اس کامیاب آپریشن پر خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتی ہے۔
بگٹی نے بتایا کہ دہشت گردوں نے بلوچ روایات اور مہمان نوازی کو پامال کیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے ٹرین کو ایک دیسی ساختہ بم دھماکہ سے نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں نے قریب میں موجود ایف سی چیک پوسٹ پر بڑی تعداد میں حملہ کیا جس میں تین فوجی شہید ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے ایک دشوار گزار پہاڑی علاقے میں ہوا۔
ڈی جی نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے 36 گھنٹے کے اندر اندر دنیا کے ایک خطرناک مشن پورا گیا جس میں ٹرین ہائی جیکنگ میں یرغمال بنائے گئے سینکڑوں مسافروں کو بازیاب کرایا گیا۔