افغانستان اور پاکستان کے درمیان تورخم بارڈر دونوں جانب کی سیکیورٹی فورسز کے درمیان کشیدگی کے بعد ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، افغان فورسز نے سرحد پر زیرو پوائنٹ میں چیک پوسٹس کی تعمیر شروع کر دی تھی۔
جب پاکستانی فورسز نے افغان حکام کو تعمیر روکنے کا کہا تو افغان فورسز نے پوزیشنز سنبھال لیں، جس سے کشیدگی بڑھ گئی۔
اس کے بعد، پاکستانی فورسز نے سیکیورٹی کو ہائی الرٹ پرکر دیا اور بارڈر کو ہر قسم کی ٹریفک بشمول پیدل چلنے والوں کے لیے بند کر دیا۔ بارڈر کو جمعے کی رات تقریباً 10 بجے بند کر دیا گیا تھا۔
ایک کسٹمز افسر نے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے بارڈر پر پاکستانی عملے کو لنڈی کوتل منتقل کر دیا گیا ہے۔
افغان کمشنر عبدالجبار حکمت نے بھی بارڈر بند ہونے کی تصدیق کی ہے۔ افغان اہلکار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے انہیں تعمیرات روکنے کے لیے کہا ہے۔
تورخم پاکستان اور افغانستان کے درمیان آٹھ بارڈر کراسنگز میں سے ایک ہے۔ پاکستان کا کونسلیٹ کابل میں اپنی سفارتی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ جبکہپاکستان نے افغان عبوری حکومت کو اب تک سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا ، جو 2021 میں اقتدار میں آئی تھی۔