کارٹیل بنا کر کرشنگ میں تاخیر اور قیمت فکس کرنے کا الزام: سی سی پی کی چینی ملوں کو نوٹس

کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان (CCP) نے پنجاب کی دس چینی ملوں کو شوکاز نوٹس جاری کیے ہیں۔ ان ملوں پر الزام ہے کہ انہوں نے گنے کی کرشنگ تاخیر سے شروع کرنے اور فی من گنے کی خریداری کی قیمت 400 روپے مقرر کرنے کے لیے ایک کارٹیل بنایا۔

سی سی پی کی چیئر پرسن ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے خبردار کیا ہے کہ کوئی بھی تجارتی تنظیم اجتماعی فیصلے کرنے کے لیے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ سی سی پی کے مطابق، ان ملوں کے نمائندوں نے 10 نومبر کو ایک میٹنگ میں مبینہ طور پر 28 نومبر سے کرشنگ شروع کرنے اور گنے کی یکساں قیمت 400 روپے فی 40 کلوگرام مقرر کرنے پر اتفاق کیا۔

 سی سی پی نے واضح کیا کہ قیمتیں مقرر کرنے یا کاروباری فیصلوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے کا کوئی بھی معاہدہ کمپیٹیشن ایکٹ 2010 کی دفعہ 4 کی خلاف ورزی ہے۔ کمیشن نے مل مالکان اور کسانوں کے درمیان قیمتوں کے تصفیے میں طاقت کے واضح عدم توازن کو بھی نوٹ کیا ہے۔

پنجاب شوگرکین کمشنر نے پہلے 15 نومبر سے کرشنگ شروع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ ملوں کو 14 دن کے اندر تحریری وضاحت جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے کہ ان کے خلاف ممنوعہ معاہدے کرنے، گنے کی مارکیٹ میں ہیرا پھیری کرنے اور کرشنگ میں تاخیر کر کے غیر منصفانہ تجارتی فائدہ حاصل کرنے پر کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ سی سی پی نے خبردار کیا ہے کہ کرشنگ میں تاخیر سے چینی کی رسد متاثر ہو سکتی ہے اور ریٹیل کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔

Author

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں