فورسز کی بڑی کامیابی: خیبر پختونخوا میں رواں سال 955 دہشت گرد ہلاک، 33 اہم کمانڈز شامل

خیبر پختونخوا کے درالحکومت پشاور اور اس کے نواحی علاقوں میں رواں سال پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے جرائم اور دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائیاں کیں جس کے نتیجے میں بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا اور متعدد مطلوب دہ ش ت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں سال شہر اور نواحی علاقوں میں پولیس نے 650 آپریشنز کیے۔ پشاور پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے مشترکہ طور پر 21 سرچ آپریشنز کیے ہیں۔ ضلع بھر میں پولیس نے انٹیلیجنس پر مبنی 42 آپریشنز کیے۔

جاری رپورٹ کے مطابق رواں سال مختلف کارروائیوں کے دوران پولیس نے غیر قانونی اسلحہ کا ایک بڑا ذخیرہ برآمد کیا جس میں 719 کلاشنکوف، 119 رائفلیں، 926 بندوقیں، 11,203 پستول اور 26 دستی بم شامل ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ رواں سال راہزنی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف کی گئی کارروائیوں میں 20 راہزن پولیس مقابلوں میں مارے گئے۔ 225 راہزن مقابلوں کے بعد زخمی ہوئے، جبکہ 23 کو صحیح حالت میں گرفتار کیا گیا۔

سی پی او ریکارڈ کے مطابق خیبر پختونخوا میں رواں سال دہ ش ت گردی کے خلاف کیے گئے آپریشنز کے نمایاں نتائج سامنے آئے۔ خیبر پختونخوا میں سی ٹی ڈی اور سیکیورٹی فورسز نے کل 955 دہ ش ت گردوں کو ہلاک کیا۔ صوبے میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے اپنے آپریشنز میں 423 دہ ش ت گردوں کو ہلاک کیا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے رواں سال 532 دہ ش ت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔

آپریشنز کے دوران پولیس اور سی ٹی ڈی نے دہ ش ت گردوں کے 33 اہم کمانڈروں کو بھی ہلاک کیا۔ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق وزیرستان اور بنوں کے علاقوں سے تھا۔

مجموعی طور پر پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی یہ کامیاب کارروائیاں صوبے میں امن و امان کی بحالی اور جرائم کے خاتمے کی سمت میں ایک اہم پیش رفت کو ظاہر کرتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں