پاکستان بنگلہ دیش کو ایک لاکھ ٹن چاول فراہم کرنے کے لیے پرعزم

ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) نے بنگلہ دیش کو برآمد کرنے کے لیے ایک لاکھ ٹن لمبے دانے والے سفید چاول (IRRI-6) کی خریداری کا ایک بین الاقوامی ٹینڈر جاری کر دیا ہے جس کی قیمت کی پیشکشیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 28 نومبر صبح 11:30 بجے مقرر کی گئی ہے۔

دہائیوں کے سرد تعلقات کے بعد اگست 2024 میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اسلام آباد اور ڈھاکا کے درمیان تعلقات میں نمایاں بہتری اور دوطرفہ روابط میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

کراچی کی بندرگاہوں کے ذریعے بریک بلک کارگو کی شکل میں بنگلہ دیش کو برآمد کرنا۔

جاری کردہ ٹینڈر  کے مطابق کم از کم 25,000 ٹن اور زیادہ سے زیادہ 100,000 ٹن (5 فیصد تغیر کی گنجائش کے ساتھ) اور چاول "تازہ ترین پاکستانی فصل کے اسٹاک” میں سے ہونا چاہیے اور انسانی استعمال کے لیے مکمل طور پر موزوں ہو۔

اس میں مزید بتایا گیا کہ معاہدہ ملنے کے 45 دن کے اندر چاول شپمنٹ کے لیے تیار ہونا چاہیے۔

بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات

تجزیہ کار اس ٹینڈر کو پاکستانی چاول کو بنگلہ دیش کی درآمدی سپلائی میں شامل کرنے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بنگلہ دیش مقامی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لیے گزشتہ چند ہفتوں سے چاول کی درآمد کے لیے مسلسل ٹینڈر جاری کر رہا ہے۔

پاکستان اور بنگلہ دیش نے گزشتہ فروری میں براہ راست حکومت سے حکومت (G2G) تجارت کا آغاز 50,000 ٹن چاول کی درآمد کے ساتھ کیا تھا۔ گزشتہ ماہ 9ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن (JEC) کے اجلاس میں پاکستان نے ڈھاکہ کو علاقائی ممالک (بشمول چین اور وسطی ایشیائی ریاستیں) کے ساتھ تجارت کے لیے کراچی پورٹ ٹرسٹ کو بطور گیٹ وے استعمال کرنے کی پیشکش بھی کی تھی۔

چاول کی برآمدات کا منظرنامہ

یاد رہے کہ مالی سال 2026 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کی چاول کی برآمدات میں 28 فیصد کمی واقع ہوئی تھی، جس کی وجہ ایک رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے عہدیدار نے بھارت کی جانب سے 2024 میں چاول کی برآمدات کی بحالی، باسمتی کی کم از کم برآمدی قیمت (MEP) کا خاتمہ اور چاول کی برآمدات کو زیرو ریٹ کرنا بتایا تھا۔

تاہم، امریکہ کی جانب سے بھارتی باسمتی چاول پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے بعد پاکستان کو امریکی مارکیٹ میں اپنا حصہ بڑھانے کا موقع ملا ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں