وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو ضمنی انتخابات میں زبردست کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ یہ ضمنی انتخابات اپوزیشن کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے دو حلقوں کے علاوہ باقی سب میں بائیکاٹ کم ووٹر ٹرن آؤٹ اور مبینہ دھاندلی کے الزامات کے مابین منعقد ہوئے۔
غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کی تمام چھ اور پنجاب اسمبلی کی سات میں سے چھ نشستیں جیت لی ہیں۔ پنجاب اسمبلی کی ایک نشست پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے حصے میں آئی۔ ان میں سے زیادہ تر نشستیں پی ٹی آئی کے نااہل قرار دیے گئے ارکان کی وجہ سے خالی ہوئی تھیں جنہیں ‘9 مئی’ کے مقدمات میں سزائیں ملی تھیں۔
وزیراعظم نے بیان میں کہا کہ یہ کامیابی پارٹی قائد نواز شریف کے وژن اور پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کی محنت کا نتیجہ ہے اور یہ عوامی اعتماد کا اظہار ہے۔ انہوں نے خاص طور پر NA-18 (ہری پور)، NA-96 اور NA-104 (فیصل آباد)، NA-185 (ڈی جی خان)، PP-73 (سرگودھا)، PP-87 (میاں والی)، PP-98، PP-116، PP-115 (فیصل آباد)، NA-143، PP-203 (ساہیوال) اور NA-129 (لاہور) کے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد دی ہے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور کے حلقہ NA-18 کے غیر حتمی نتائج کے مطابق، مسلم لیگ (ن) کے بابر نواز خان نے 163,996 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جب کہ پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار شہناز عمر ایوب نے 120,220 ووٹ حاصل کیے اور دوسرے نمبر پر رہیں۔ شہناز عمر ایوب پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی اہلیہ ہیں جنہوں نے ان نتائج کو مسترد کرتے ہوئے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ریٹرننگ آفیسر نے ان کی امیدوار کے فارم 45 میں موجود نتائج کو تبدیل کر کے دھاندلی کی ہے۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے بھی انتخابات کو ‘دھاندلی زدہ اور غیر شفاف’ قرار دیتے ہوئے نتائج کو مسترد کر دیا اور کہا کہ عوام نے بائیکاٹ کی کال پر عمل کیا، جس کی وجہ سے ووٹر ٹرن آؤٹ 15 سے 18 فیصد کے درمیان رہا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی کی امیدوار 519 پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 کے مطابق 25 ہزار ووٹوں کی برتری رکھتی تھیں۔
دیگر نشستوں پر، پیپلز پارٹی نے مظفر گڑھ میں PP-269 کی صوبائی نشست جیتی جہاں مسلم لیگ (ن) نے اپنا کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا تھا۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) کے صدر احمد بلال محبوب نے رائے دی ہے کہ اگر مسلم لیگ (ن) ان ضمنی انتخابات میں پانچ قومی اسمبلی کی نشستیں جیت جاتی ہے تو اسے آئندہ قومی اسمبلی میں سادہ اکثریت کے لیے پیپلز پارٹی کے ووٹوں کی ضرورت نہیں رہے گی۔