شنگھائی تعاون تنظیم کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ اور اقتصادی تعاون کو تیز کرنا ہوگا: اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اقتصادی تعاون کو تیز کریں، شراکت دار ممالک کے ساتھ روابط بڑھائیں اور تنظیم کو ابھرتے ہوئے عالمی و علاقائی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید بنائیں۔

یہ بات انہوں نے منگل کو ماسکو میں منعقدہ ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (CHG) کے 24ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اپنے خطاب میں اسحاق ڈار نے خطے کی خوشحالی اور تنظیم کی مضبوطی کے لیے متعدد اہم تجاویز پیش کیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او گہرے اقتصادی انضمام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ پائیدار ترقی کے لیے تجارت، بہتر انفراسٹرکچر، سرمایہ کاری اور ڈیجیٹل معیشت کا فروغ ناگزیر ہے۔

نائب وزیراعظم نے ایس سی او ڈیولپمنٹ بینک کے منصوبوں کو آگے بڑھانے اور ایس سی او انٹر بینک کنسورشیم جیسے مالیاتی ٹولز کو فعال کرنے کی تجویز دی تاکہ کنیکٹیویٹی کے منصوبوں میں مدد مل سکے۔

انہوں نے زور دیا کہ مبصر اور شراکت دار ممالک کو صرف "خاموش مشاہدے” (Passive Observation) تک محدود رکھنے کے بجائے انہیں ان کی مہارت کے مطابق عملی منصوبوں میں شامل کیا جائے۔

اسحاق ڈار نے تنظیم کی عالمی رسائی بڑھانے کے لیے انگریزی کو ورکنگ لینگویج کے طور پر متعارف کرانے کا خیرمقدم کیا اور ٹرانسلیشن یونٹس قائم کرنے کی تجویز دی۔

انہوں نے ایس سی او یونیورسٹی نیٹ ورک کو وسعت دینے کی وکالت کی تاکہ آئی ٹی، مصنوعی ذہانت (AI)، زراعت اور ٹیلی میڈیسن جیسے شعبوں میں طلبا کے تبادلے اور مشترکہ تحقیق کو فروغ ملے۔

 اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان نے ٹیکنالوجی پر مبنی ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم تیار کیا ہے۔ انہوں نے علاقائی تیاریوں کو مضبوط کرنے کے لیے رکن ممالک کے ساتھ مشترکہ مشقوں (Simulation Exercises) کی پیشکش بھی کی ہے۔

 اجلاس کے سائیڈ لائنز پر اسحاق ڈار نے چینی وزیراعظم لی چیانگ سے ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے "پاک چین سدا بہار اسٹریٹجک شراکت داری” کے عزم کا اعادہ کیا اور دوطرفہ تعاون کا جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے عالمی امور پر حقیقی وقت میں رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔

بعد ازاں، اسحاق ڈار نے دیگر وفود کے سربراہان کے ہمراہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بھی ملاقات کی ہے۔ صدر پیوٹن نے رہنماؤں کا خیرمقدم کیا اور ایس سی او کے تحت علاقائی اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں