پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ ملنے پر شہر کے راستے بند، کوئٹہ میں دفعہ 144 نافذ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے جمعرات کے روز ہاکی گراؤنڈ میں مجوزہ جلسے کے پیش نظر کوئٹہ میں شدید کشیدگی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے جلسے کی اجازت منسوخ کر دی ہے اور شہر بھر میں سڑکوں کو ٹرکوں اور کنٹینرز لگا کر مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، مواصلاتی رابطوں میں خلل ڈالتے ہوئے موبائل انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔

انتظامیہ کا مؤقف اور دفعہ 144 کا نفاذ

ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کی بنا پر جلسے کی اجازت دینا ممکن نہیں اور انتظامیہ کسی بھی صورت میں یہ اجتماع ہونے نہیں دے گی۔ انتظامیہ کے مطابق شہر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

سیکورٹی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے صوبے بھر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، جس کے تحت عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی عائد ہے۔

شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا

شہر کی اہم شاہراہوں اور چوراہوں کی بندش کے نتیجے میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور لوگ گھنٹوں انتظار میں پھنسے رہے، جس سے روزمرہ کے امور بری طرح متاثر ہوئے۔ خاص طور پر اسکول اور کالج جانے والے طلبہ کو اپنی منزل تک پہنچنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ موبائل انٹرنیٹ کی معطلی سے مواصلات اور کاروباری سرگرمیاں مزید متاثر ہوئی ہیں۔

پی ٹی آئی کا ردعمل اور عزم

دوسری جانب پی ٹی آئی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ جلسہ آئین کی بالادستی اور جمہوری حقوق کی بحالی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ ترجمان نے واضح کیا ہے کہ انتظامیہ کی تمام تر پابندیوں اور رکاوٹوں کے باوجود وہ اپنے طے شدہ منصوبے پر عمل درآمد کریں گے۔

انتظامیہ نے تمام سیکیورٹی فورسز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں