ٹرمپ-شی جن پنگ ملاقات کامیاب: ٹیرف میں کمی، سویابین کی خریداری اور نایاب دھاتوں کی فراہمی پر اتفاق

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ایک ڈیل کر لی ہے جس کے تحت چین پر عائد ٹیرف (درآمدی محصولات) میں کمی کی جائے گی۔ یہ معاہدہ بوسان، جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (APEC) سمٹ کے موقع پر دونوں رہنماؤں کی 2019 کے بعد پہلی براہ راست ملاقات میں ہوا۔

صدر ٹرمپ نے ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس معاہدے میں بیجنگ دوبارہ امریکی سویابین کی خریداری شروع کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ چین اہم نایاب دھاتوں کی برآمد کو جاری رکھے گا۔ ٹرمپ کے مطابق یہ نایاب دھاتوں کی فراہمی سے متعلق ایک سال کا قابلِ توسیع معاہدہ ہے، جسے سالانہ بنیادوں پر دوبارہ طے کیا جائے گا۔

ٹرمپ نے مزید معاہدے کے حوالے سے بتایا کہ چین خطرناک منشیات فینٹینیل کی غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن کرے گا۔

صدر ٹرمپ نے دو گھنٹے تک جاری رہنے والی اپنی ملاقات کو "ایک بڑی کامیابی” قرار دیا اور صدر شی جن پنگ کو "ایک انتہائی طاقتور ملک کا زبردست رہنما” کہہ کر سراہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپریل میں وہ نئے مذاکرات کے لیے چین کا دورہ کریں گے اور اس کے بعد صدر شی جن پنگ بھی امریکہ آئیں گے۔

اس خبر کے سامنے آتے ہی عالمی مارکیٹ میں تیزی آئی کیونکہ سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ اس معاہدے سے عالمی سپلائی چینز کو درپیش خطرات کم ہوں گے اور عالمی کاروبار کا اعتماد بحال ہو گا۔ چینی اسٹاک دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے جبکہ یوآن کی قدر ڈالر کے مقابلے میں تقریباً ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ وال سٹریٹ سے لے کر ٹوکیو تک عالمی اسٹاک مارکیٹیں بھی حالیہ دنوں میں ریکارڈ بلندیوں پر پہنچ چکی ہیں۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں