نیشنل کرائم ایجنسی اسلام آباد (این سی سی آئی اے) نے سائبر کرائم ایکٹ کی خلاف ورزی پر خاتون رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار خان کے خلاف باضابطہ مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ملزمہ پر سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست مخالف اور نفرت انگیز مواد پھیلانے کا سنگین الزام ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق، شاندانہ گلزار خان کے خلاف مقدمہ نمبر 296/2025 درج کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” (سابق ٹوئٹر) کو استعمال کرتے ہوئے مسلسل جعلی اور گمراہ کن مواد شیئر کیا ہے۔
خبر کے مطابق ملزمہ کے شیئر کردہ مواد میں ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز بیانات شامل تھے۔ الزام ہے کہ ان ٹویٹس اور ویڈیوز کے ذریعے دانستہ طور پر نسلی اور لسانی نفرت کو ہوا دینے کی کوشش کی گئی۔
مقدمے میں ایک انتہائی حساس نوعیت کے الزام کا بھی ذکر ہے جس کے مطابق شاندانہ گلزار نے وزیرِاعظم پاکستان سے متعلق ایک جعلی تصویر اور غلط معلومات پھیلائیں۔ اس جھوٹی خبر میں یہ الزام لگایا گیا کہ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے اسرائیلی وزیرِاعظم سے ملاقات کی ہے۔
تفتیشی اداروں کا کہنا ہے کہ اس جھوٹی خبر اور دیگر گمراہ کن مواد سے عوام میں خوف، بے چینی اور ریاستی اداروں کے خلاف بداعتمادی پھیلانے کی کوشش کی گئی جو ملکی امن و امان کے لیے خطرہ ہے۔
تحقیقات میں یہ ثابت ہوا ہے کہ ملزمہ نے دانستہ طور پر "فیک نیوز” کے ذریعے ریاست مخالف بیانیہ کو آگے بڑھایا ہے۔ اسی بنیاد پر ملزمہ کے خلاف پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پی ای سی اے) 2016 کی دفعہ 11، 20 اور 26-اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
این سی سی آئی اے کے مطابق اس ریاست مخالف مہم کے پیچھے دیگر عناصر اور معاونین کی تلاش کے لیے مزید تحقیقات کر رہی ہے اور جلد ہی اس سلسلے میں مزید پیش رفت متوقع ہے