پاکستان کے بحری شعبے نے عالمی سطح پر ایک اہم سنگِ میل عبور کر لیا ہے، جب کراچی کی پورٹ قاسم نے عالمی بینک اور ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس کی جانب سے جاری کردہ کنٹینر پورٹ پرفارمنس انڈیکس (CPPI) 2024 میں دنیا کی نویں سب سے زیادہ ترقی کرنے والی کنٹینر بندرگاہ کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔
انڈیکس میں 400 سے زائد عالمی بندرگاہوں کا تجزیہ کیا گیا، جس میں پورٹ قاسم کی شاندار کارکردگی نے پاکستان کی عالمی اہمیت کو اجاگر کیا۔ پورٹ قاسم نے سن 2020 سے 2024 کے دوران محض چار برسوں میں 35.2 پوائنٹس کی غیر معمولی بہتری درج کی ہے، جو اسے عالمی کامیابی کی ایک مثال بنا رہی ہے۔ یہ ترقی مؤثر آپریشنز، ڈیجیٹلائزیشن، تیز رفتار کارگو ہینڈلنگ اور جہازوں کے انتظار میں نمایاں کمی کی عکاس ہے۔
وفاقی وزیر جنید انور چوہدری نے اس کامیابی کو "قومی فخر کا لمحہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے پیچھے پالیسی اصلاحات اور موثر قوانین نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس غیر معمولی پیش رفت میں ڈیجیٹلائزیشن، کارگو آٹومیشن اور ریئل ٹائم ٹریکنگ نے بندرگاہی کارکردگی کو نیا معیار دیا ہے۔ ڈی پی ورلڈ کے زیر انتظام قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل (QICT) نے عالمی معیار برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
چیئرمین پورٹ قاسم ریئر ایڈمرل (ر) معظم الیاس نے اس کامیابی کو پورٹ کی افرادی قوت کی محنت اور عزم کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور اختراع نے پورٹ آپریشنز کو عالمی سطح پر ہم پلہ بنا دیا ہے۔
حکومت پاکستان نے بندرگاہ کی مزید ترقی کے لیے طویل عرصے سے رکے ہوئے ڈریجنگ منصوبے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ اس منصوبے سے مزید گہرے راستے بنیں گے جو بڑے جہازوں کی آمدورفت کو ممکن بنائیں گے اور تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا۔ مزید برآں نئے برتھس اور اسٹوریج سہولیات برآمدی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کریں گی۔
پورٹ قاسم کی یہ بہتر کارکردگی درآمدات و برآمدات کی لاگت میں کمی لائے گی اور عالمی سطح پر یہ کامیابی مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرے گی۔ یہ سنگِ میل پاکستان کو خطے کے ایک مستحکم لاجسٹکس حب کے طور پر تسلیم کراتی ہے، جبکہ کراچی، گوادر اور پورٹ قاسم مل کر ملک کے لیے ایک جدید سمندری مثلث تشکیل دے رہے ہیں۔