بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے سپیزند میں کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس اس وقت ایک بم دھماکے کا نشانہ بنی جب وہ پشاور سے کوئٹہ کی جانب رواں دواں تھی۔ اس خوفناک واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 12 افراد زخمی ہوئے۔
ریلوے حکام کے مطابق، دھماکے کی شدت سے ٹرین کی 6 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں اور ایک بوگی الٹ گئی جس میں موجود مسافر زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ گزشتہ 10 گھنٹوں میں اسی علاقے میں ہونے والا دوسرا دھماکا تھا۔ اس سے قبل صبح کے وقت پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کوئٹہ ریلوے اسٹیشن سے روانگی کی تیاری کر رہی تھی کہ مرکزی ٹریک کے قریب ایک دھماکا ہوا، تاہم ٹریک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور ٹرین کو سیکیورٹی کلیرنس کے بعد سفر جاری رکھنے کی اجازت دے دی گئی۔
پولیس حکام نے بتایا کہ یہ دھماکا ایک ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جو ٹریک پر نصب کی گئی تھی۔ دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز اور پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو قریبی طبی مرکز منتقل کیا۔
پاکستان ریلوے کے ایک سینئر اہلکار نے خبر رساں ادارے ڈان اخبار کو بتایا کہ "دھماکے کے بعد جعفر ایکسپریس کی چھ بوگیاں پٹری سے اتر گئیں اور ان میں سے ایک الٹ گئی، جس کے نتیجے میں پانچ مسافر زخمی ہوئے۔” ریلوے حکام نے مزید بتایا کہ دھماکے کے وقت ٹرین میں 270 مسافر سوار تھے۔ ٹریک کی مرمت بدھ کے روز سیکیورٹی کلیرنس کے بعد کی جائے گی، جس دوران ٹرین سروس معطل رہے گی۔