ملک بھر میں سیلابی صورتحال: سندھ کے بیراجوں پر درمیانے درجے کا سیلاب، جنوبی پنجاب میں تباہ کن صورتحال، گجرات میں اربن فلڈنگ

ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب اور شدید بارشوں کے باعث معمولات زندگی شدید متاثر ہیں۔ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی  کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، دریائے سندھ پر واقع سکھر اور کوٹری بیراجوں پر درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔

ایف ایف ڈی کے اعداد و شمار کے مطابق، سکھر بیراج پر پانی کا اخراج 3 لاکھ 60 ہزار کیوسک سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کا اخراج تقریباً 3 لاکھ20ہزار کیوسک ہے۔ دونوں بیراجوں پر پانی کا بہاؤ مستحکم ہے۔ اس کے برعکس، گڈو بیراج پر سیلاب کی سطح کم ہو کر نچلے درجے پر آ گئی ہے۔

جنوبی پنجاب میں دریائے ستلج کی تباہ کاریوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ نوراجا بھٹہ کے مقام پر دریائے ستلج میں تباہ کن شگاف پڑنے سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے، جس کے نتیجے میں ملتان، لودھراں اور بہاولپور کے اضلاع میں مزید 150 دیہات زیرِ آب آ گئے ہیں۔

 ملتان-سکھرموٹروے ایم-5 کے قریب سیلابی پانی 20 کلومیٹر کے علاقے پر پھیل جانے سے ہزاروں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

بہاولپور میں نوشہرہ جدید، سعد اللہ پور، سوئیوالا، نئی بستی اور بستی چاکر جیسے دیہات ڈوب گئے ہیں۔

لودھراں میں آدم واہن، منشی والا، جھنگڑا اور تھلی والا کے علاقے سیلاب کی نذر ہو چکے ہیں۔

جلالپور پیروالا بدستور زیرِ آب ہے، جہاں حکام سیلابی پانی کا رخ دریائے چناب کی طرف موڑنے کے لیے موٹروے میںشگاف ڈالنے کے منصوبے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ توقع ہے کہ ایک تکنیکی کمیٹی اس منصوبے پر غور کرے گی۔

موٹروے پولیس کے ترجمان عمران شاہ کے مطابق، سیلاب کے باعث ایم-5 موٹروے کو بند کر دیا گیا ہے اور مسافروں کے لیے متبادل راستے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ شاہ شمس اوراچ شریف انٹرچینجز سے قومی شاہراہ کے ذریعے متبادل روٹس دیے جا رہے ہیں۔

گجرات شہر کو گزشتہ روز دو گھنٹے کی شدید بارش کے بعد ایک بار پھر شہری سیلاب کے مرحلے کا سامنا کرنا پڑا، جس سے معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے۔ شہر کے تقریباً تمام سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں، اور ضلعی انتظامیہ پانی نکالنے کے انتظامات میں مصروف رہی۔

شہر کے کئی علاقوں میں ژالہ باری بھی ہوئی، اور بجلی کی فراہمی کم از کم پانچ سے آٹھ گھنٹے تک معطل رہی۔ ایک افسوسناک واقعے میں، جناح روڈ پر موٹر سائیکل پر سوار ایک جوڑا ایک کھلے گٹر میں گر کر زخمی ہو گیا، جسے قریبی دکانداروں نے بچایا۔

دوسری جانب، سندھ حکومت کے ترجمان بلند خان جونیجو نے سیلاب سے نمٹنے کی تیاریوں کے سلسلے میں لاڑکانہ میں ریسکیو 1122 ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔ محکمہ اطلاعات سندھ کے مطابق، ترجمان نے سیلاب سے متعلق امدادی ٹیموں سے ملاقات کی، "ان کی آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا، سازوسامان کا معائنہ کیا، اور مشکل حالات میں ان کی لگن اور لگن کو سراہا”۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں