پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن سرحدی راستہ آج جمعہ کے روز گزشتہ شب پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعے کے باعث بند رہا، جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق، سرحد پر واقع پارکنگ ایریا میں ہونے والے دھماکے کے بعد سے سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور سیکیورٹی کلئیرنس آپریشن جاری ہے۔
آج صبح جائے وقوعہ پر بم ڈسپوزل اسکواڈ اور خصوصی تکنیکی ٹیمیں پہنچی ہیں تاکہ دھماکے کی نوعیت کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔ ٹیمیں اس بات کی چھان بین کر رہی ہیں کہ یہ خودکش حملہ تھا یا پھر بارودی مواد پہلے سے نصب کیا گیا تھا۔ سیکیورٹی حکام نے تاحال اس حوالے سے میڈیا کو کوئی تفصیلی بریفنگ جاری نہیں کی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کلیئرنس مکمل ہونے اور خطرے کے مکمل خاتمے کے بعد ہی پاک-افغان بارڈر کو دوبارہ کھولا جائے گا۔ سرحد کی بندش کے باعث اس وقت سینکڑوں افراد دونوں جانب پھنس کر رہ گئے ہیں اور وہ سرحد کھلنے کا بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔ تازہ ترین صورتحال کے مطابق سیکیورٹی اہلکار علاقے میں چوکس ہیں اور ہر قسم کے حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
سیکیورٹی حکام کی جانب سے جیسے ہی دھماکے کی نوعیت اور سرحد کھولنے کے حوالے سے کوئی نئی معلومات سامنے آئیں گی، میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔ تب تک دونوں ملکوں کے درمیان آمدورفت معطل رہے گی۔