خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے تحصیل سپین وام میں علاقے میں پائیدار امن و امان قائم رکھنے کے لیے ایک اہم جرگہ منعقد ہوا۔ یہ جرگہ کمانڈنٹ بدر رائفلز کی زیر صدارت ہوا جس میں اسسٹنٹ کمشنر میر علی، ونگ کمانڈر، ڈسٹرکٹ پولیس افسر سپین وام اور مقامی قبائلی عمائدین نے شرکت کی ہے۔
جرگے کا بنیادی مقصد مقامی رہنماؤں کو دہشت گرد عناصر کی سرگرمیوں سے آگاہ کرنا اور انہیں امن کے قیام میں اپنا کردار ادا کرنے کی ترغیب دینا تھا۔ کمانڈنٹ بدر رائفلز نے اس موقع پر کہا کہ مقامی مشران اور عمائدین سماجی استحکام اور خطے میں امن قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
جرگہ کے دوران شرکاء کو بریفنگ دی گئی کہ دہشت گرد عناصر بعض مساجد کو اپنے مراکز کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔ کمانڈنٹ نے واضح کیا کہ ایسے اقدامات کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے قبائلی رہنماؤں کو خبردار کیا کہ دہشت گردوں کی حمایت یا انہیں پناہ دینا سنگین نتائج کا باعث بنے گا۔
جرگے میں خوارج اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے پر غور کیا گیا، جس میں ان کے گھروں کو مسمار کرنے کی تجویز بھی شامل تھی۔ شرکاء نے علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے عوام کے تعاون سے عملی اقدامات کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
اس کے علاوہ، جرگے میں دو مشتبہ افراد کی رہائی اور مقامی لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیے خصوصی اقدامات پر بھی اتفاق رائے ہوا۔
آخر میں، علاقائی مشران نے دہشت گردی کے خاتمے اور امن و سلامتی کے قیام کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عوام اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان تعاون مزید مضبوط ہو رہا ہے۔