وفاق کا گلگت بلتستان میں سی ٹی ڈی کے قیام کا اعلان، فنڈز کی کمی کا مسئلہ درپیش

 وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان (جی بی) میں انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے قیام کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت دہشت گردی اور پرتشدد واقعات سے نمٹنے کے لیے 613 نئی اسامیوں کی تشکیل کی جائے گی۔ یہ محکمہ خاص طور پر شاہراہ قراقرم (کے کے ایچ) پر سیکیورٹی کو یقینی بنائے گا۔

خبر رساں ادارے ڈان  کے مطابق منظوری کے باوجود، وفاقی اور علاقائی حکام کو اہم مالی چیلنجز کا سامنا ہے۔ نئی اسامیوں کی مالی ذمہ داری "وسائل سے محروم” جی بی حکومت پر ڈالی گئی ہے اور تعمیراتی فنڈز کو اگلے مالی سال تک مؤخر کر دیا گیا ہے۔

ڈان کے مطابق جولائی کو ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن کی زیر صدارت سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کے اجلاس میں جی بی حکومت کے اسپانسر کردہ منصوبے "گلگت بلتستان میں انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ کا قیام” کا جائزہ لیا گیا، جس کی لاگت 1.5 ارب روپے سے زائد ہے۔ یہ اقدام وزیراعظم کی ہدایت کے بعد کیا گیا ہے، جنہوں نے گزشتہ سال 6 نومبر کو دورے کے دوران چھ ماہ کے اندر سی ٹی ڈی کے قیام کا حکم دیا تھا۔

اس منصوبے کا مقصد گلگت بلتستان پولیس کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے تاکہ وہ انسانی اور تکنیکی وسائل کے فرق کو پورا کر کے دہشت گردی کے واقعات کا مؤثر جواب دے سکیں اور جامع تحقیقات کر سکیں۔

 ڈان نے مزید اس خبر کے بارے میں بتایا ہے کہ سی ڈی ڈبلیو پی نے اس منصوبے کے سول ورکس کمپوننٹ، جس میں گلگت میں سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹر اور چلاس میں ایک علاقائی دفتر کی تعمیر شامل ہے، کی منظوری دے دی ہے، جس کی لاگت 720.50 ملین روپے ہے۔ تاہم، یہ واضح کیا گیا ہے کہ یہ فنڈز مالی سال 2026-27 کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں ہی مختص کیے جائیں گے۔ وزارت برائے کشمیر امور، گلگت بلتستان اور اسٹیٹس اینڈ فرنٹیئر ریجنز اس منصوبے کی کفالت کرے گی۔

خبر کے مطابق وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات نے "پی ایس ڈی پی میں محدود مالی گنجائش” اور جی بی کے لیے پہلے سے موجود "بڑے مالی وعدوں” کو تاخیر کی وجوہات قرار دیا۔ اس نے جی بی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ یا تو اپنے وسائل سے اس منصوبے پر عمل درآمد کرے یا پھر بار بار کے بجٹ کی حمایت کے لیے وزارت خزانہ سے رجوع کرے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ پی ایس ڈی پی ترقیاتی منصوبوں کے لیے ہے، جبکہ اسلحہ اور گولہ بارود جیسے اخراجات بار بار ہوتے ہیں جنہیں موجودہ بجٹ سے پورا کیا جانا چاہیے۔ جی بی ہوم ڈیپارٹمنٹ نے فورم کو بتایا کہ اس کے اپنے علاقائی بجٹ میں نئے منصوبوں کو شامل کرنے کی گنجائش نہیں ہے اور وہ پہلے ہی وسائل کی کمی کا شکار ہے، جسے جاری سیلابوں نے مزید سنگین کر دیا ہے۔

شائع شدہ خبر کے مطابق وزارت خزانہ نے 613 نئی اسامیوں کی تشکیل پر اتفاق کیا ہے، لیکن ایک خط میں سخت شرائط عائد کی ہیں۔ سیکشن آفیسر بابر نذیر کے خط میں کہا گیا ہے کہ "اضافی مالی اخراجات جی بی حکومت اپنے دستیاب وسائل سے پورے کرے گی اور اس مقصد کے لیے کوئی اضافی فنڈز فراہم نہیں کیے جائیں گے۔”

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں