پاکستان کے صوبے بلوچستان میں گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران غیرت کے نام پر قتل کے دو الگ الگ واقعات میں دو خواتین سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
لیویز حکام کے مطابق پہلا واقعہ ضلع خضدار کی تحصیل زہری میں پیش آیا، جہاں ایک شخص نے اپنی بیوی کو غیرت کے شبے میں گولی مار کر قتل کر دیا۔ اسی دوران اس نے ایک دوسرے شخص کو بھی، جس کے بارے میں اسے اپنی بیوی کے ساتھ ناجائز تعلقات کا شبہ تھا، قتل کر دیا۔ ملزم واقعے کے بعد فرار ہو گیا۔ لیویز نے واقعہ کی رپورٹ درج کر لی ہے۔
دوسرا واقعہ ضلع بولان کے علاقے بھاگ کے گاؤں غلام مصطفیٰ میں پیش آیا۔ لیویز کے مطابق، احمد خان نامی شخص نے اپنی بیوی رابعہ اور محمد آصف ولد فاضل کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ ملزم موقع سے فرار ہو گیا ہے اور لیویز مزید کارروائی کر رہی ہے۔
ان واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، عورت فاؤنڈیشن اور ای وی اے ڈبلیو جی الائنس نے بلوچستان میں خواتین اور بچیوں پر بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات کے خلاف حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں پیش آنے والے دل دہلا دینے والے واقعات نے انسانیت اور سماجی تحفظ کے تمام دعوؤں کو کھوکھلا کر دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ زہری، خضدار، بھاگ، بولان، مستونگ، اوستہ محمد، سریاب، اور خروٹ آباد جیسے علاقوں سے رپورٹ ہونے والے واقعات، جن میں غیرت کے نام پر قتل، معصوم بچیوں کا گلا گھونٹ کر قتل، اور دیگر بہیمانہ تشدد شامل ہیں، یہ سب بلوچستان کی ایک لرزہ خیز تصویر پیش کرتے ہیں، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اس صوبے میں خواتین اور لڑکیاں کتنی غیر محفوظ ہیں۔