وانا میں پرنسپل کی بازیابی کیلئے دھرنا نویں روز بھی جاری: عوام کا سخت احتجاج

| شائع شدہ |13:59

جنوبی وزیرستان لوئر میں پرنسپل رحمت اللہ کی بازیابی کا مطالبہ لیے جاری احتجاج آج نویں روز میں داخل ہو چکا ہے۔ دھرنے کے شرکاء نے وانا اعظم ورسک روڈ کو مکمل طور پر بند کر رکھا ہے، جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پرنسپل رحمت اللہ کو نو دن پہلے نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کیا تھا اور ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق احتجاجی دھرنے میں نجی تعلیمی اداروں کے طلباء، اساتذہ، پرنسپلز اور مقامی سیاسی رہنما بڑی تعداد میں شریک ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ پرنسپل کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔
پولیس ذرائع کے مطابق اس اغوا کی کوشش کے دوران مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں دو عام شہری زخمی بھی ہوئے تھے۔

دھرنے کے شرکاء کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، لیکن ابھی تک کوئی خاص پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔ پرنسپل ہمایون وزیر نے خبردار کیا ہے کہ اگر پرنسپل رحمت اللہ کو جلد بازیاب نہ کرایا گیا تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کر دیا جائے گا۔

عوام اور تعلیمی برادری کا مؤقف ہے کہ علاقے میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور اس طرح کے واقعات مستقبل میں تعلیمی سرگرمیوں کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ دھرنے کے شرکاء کا کہنا ہے کہ وہ پرنسپل کی محفوظ واپسی تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں