خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کے لیے 6 دن کی ڈیڈ لائن، متاثرین کے نقصانات کا ضلع وار جائزہ

| شائع شدہ |13:06

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے سیلاب متاثرین کو معاوضے کی ادائیگیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے چھ روز میں کام مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ انہوں نے یہ ہدایات منگل کے روز پشاور میں ویڈیو لنک کے ذریعے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ، چیف سیکرٹری، سیکرٹری ریلیف، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی ہے۔ اجلاس کا مقصد سیلاب متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگیوں پر اب تک کی پیشرفت کا ضلع وار جائزہ لینا تھا۔

وزیراعلی ہاوس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعلیٰ نے حکام کو ہدایت کی کہ معاوضے کی ادائیگیوں کا کام مزید تیز کیا جائے اور آنے والے اتوار تک تمام متاثرین کو ہر قسم کے معاوضوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے خاص طور پر ایسے کمسن بچوں کے لیے قابلِ عمل طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی جن کے والدین سیلاب میں جاں بحق ہو گئے ہیں اور ان کے شناختی کارڈ یا بینک اکاؤنٹ نہیں بن سکتے۔

علی امین گنڈاپور نے زخمیوں کی تصدیق اور انہیں معاوضوں کی ادائیگی کا عمل جلد مکمل کرنے کے لیے محکمہ صحت کی مزید ٹیمیں تعینات کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو افراد اب تک لاپتہ ہیں، ان کے لواحقین کو بھی معاوضے ادا کیے جائیں۔

متاثرہ گھروں اور دکانوں کی تصدیق کا عمل مکمل کرنے کے لیے بھی مزید ٹیمیں لگائی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے آبی گزرگاہوں پر تباہ شدہ گھروں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے اور ان کے مالکان سے محفوظ مقامات پر گھروں کی تعمیر کے حوالے سے بات چیت شروع کرنے کی ہدایت بھی کی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جن گھروں میں سیلاب کا پانی اور ملبہ داخل ہوا ہے، ان کی صفائی کے لیے ایک لاکھ روپے فی گھرانہ ادا کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے پی ڈی ایم اے کو متاثرین کو معاوضے اور بحالی کے کاموں کے لیے درکار پانچ ارب روپے فوری جاری کرنے کا بھی حکم دیا۔ باجوڑ کے نقل مکانی کرنے والے گھرانوں کو نقد ادائیگیاں کی جائیں گی تاکہ وہ اپنی ضروریات پوری کر سکیں۔

اجلاس کے دوران حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اب تک صوبے میں 406 افراد کی اموات اور 247 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ 406 میں سے 332 جاں بحق افراد کے لواحقین کو 20 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے معاوضے ادا کر دیے گئے ہیں جبکہ 35 زخمیوں کو بھی 5 لاکھ روپے فی کس کی ادائیگی شروع ہو چکی ہے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اب تک 28 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ 5720 متاثرہ خاندانوں میں سے 4398 کو فوڈ پیکج کی رقوم ادا ہو چکی ہیں اور باجوڑ کے 9698 نقل مکانی کرنے والے افراد کو فوڈ پیکج فراہم کیا گیا ہے۔

اب تک کی رپورٹس کے مطابق 598 گھر مکمل طور پر اور 2971 گھر جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 43 متاثرہ گھروں کے مالکان کو معاوضے ادا کر دیے گئے ہیں۔ سیلاب سے 526 رابطہ سڑکیں، 106 پل، 326 تعلیمی مراکز، 38 صحت کے مراکز اور 67 سرکاری دفاتر متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ 2808 دکانیں بھی متاثر ہوئی ہیں جن کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے بعد معاوضوں کی ادائیگی کا عمل شروع کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے زور دیا کہ معاوضوں کی ادائیگی کا عمل مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے تاکہ بحالی کے کاموں کا جلد آغاز ہو سکے اور فنڈز کے استعمال میں مکمل شفافیت یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے مانیٹرنگ کا عمل مزید مؤثر بنایا جائے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں