خیبر پختونخواہ کے ضلع باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے ماموند کے علاقے تخو کلا میں اٹھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق، ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان جیسے حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کا نام دے رکھا ہے۔
سیکیورٹی زرائع کے مطابق یہ کارروائی علاقے سے دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے مکمل خاتمے کے عزم کا حصہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس کامیابی کے بعد، باجوڑ کے کئی علاقوں کو "مکمل طور پر محفوظ اور دہشت گردوں سے پاک” قرار دیا گیا ہے۔ ان علاقوں میں امن و امان کی بحالی کے لیے مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں اور مقامی آبادی کو مکمل تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔
حکام نے مزید بتایا ہے کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشنز جاری ہیں تاکہ چھپے ہوئے دہشت گردوں کا بھی صفایا کیا جا سکے۔ اس کارروائی میں سیکیورٹی فورسز کا کسی قسم جانی نقصانات کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق باجوڑ کے وہ گاؤں جو پہلے ہی دہشت گردی سے پاک قرار دیے جا چکے ہیں، ان میں اب معمولات زندگی تیزی سے بحال ہو رہے ہیں-
یاد رہے کہ منگل کے روز باجوڑ کے علاقے لوئی ماموند کی پانچ دیہاتوں میں سیکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا ہے۔
ماموند کے گاؤں سیری کلاں، سری میان گنا، لنڈئی کلاں، بلال مسجد ترخو اور شمشیر گڑھ قلعہ ترخو کو محفوظ قرار دے کر علاقے کے رہائشی اب وہاں واپس جا سکتے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے ان خاندانوں کے لیے مرحلہ وار واپسی کا پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جو پہلے کے تنازعات کی وجہ سے اس علاقے کو چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان علاقوں میں امن و امان مکمل طور پر بحال ہو چکا ہے، جس سے مکین اپنے سامان کے ساتھ اپنے گھروں کو واپس جا سکتے ہیں۔