بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد صوبے کے مختلف شہروں میں 15 روز کی بندش کے بعد موبائل ڈیٹا سروس کی بحالی شروع ہو گئی ہے۔ عدالت نے سیکیورٹی خدشات کے علاوہ دیگر علاقوں میں فوری طور پر انٹرنیٹ بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔ بلوچستان کے علاقے پشین ‘ چمن اور کوئٹہ کے بعض علاقوں میں موبائیل انٹرنیٹ سروس بحال کر دی گئی۔
چیف جسٹس روزی خان بریچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے صوبے میں موبائل انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف دائر پٹیشن کی گذشتہ ہفتہ سماعت کی تھی ۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور محکمہ داخلہ کے افسران عدالت میں پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت، ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ چہلم کے جلوس کے موقع پر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل سروسز عارضی طور پر معطل کی گئی تھیں اور حکومت نے 31 اگست 2025 تک موبائل ڈیٹا بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس پر عدالت نے سوال کیا کہ کیا سیکیورٹی خطرات پورے بلوچستان میں ہیں؟ ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے جواب دیا کہ خدشات صرف کچھ مخصوص علاقوں میں ہیں۔ عدالت نے سخت احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جہاں سیکیورٹی خدشات موجود نہیں ہیں، وہاں موبائل فون نیٹ ورکس اور ڈیٹا سروسز فوری طور پر بحال کی جائیں۔ عدالت نے حکومت بلوچستان کو اپنے 31 اگست تک بندش کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔
اس کیس کی مزید سماعت آج، جمعرات 21 اگست 2025 کو مقرر ہے۔