پاک-افغان وزرائے خارجہ کی ملاقات: پاکستان کا دہشت گردی پر تحفظات کا اظہار

| شائع شدہ |18:06

پاکستان کے نائب وزیر اعظم /وزیر خارجہ، اور افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کے درمیان آج بدھ کے روز کابل میں 6ویں سہ فریقی وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر ایک دوطرفہ ملاقات ہوئی ہے۔
دونوں وزراء نے پاک-افغان دوطرفہ تعلقات کی مثبت سمت پر اطمینان کا اظہار کیا اور بیجنگ میں 21 مئی 2025 کو ہونے والے سہ فریقی اجلاس میں سفارتی نمائندگی کا درجہ بڑھا کر چارج ڈی افیئرز سے سفیر کی سطح پر لانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزرائے خارجہ نے اپنی حالیہ ملاقاتوں، جن میں پاکستان کے وزیر خارجہ کا 19 اپریل اور 17 جولائی 2025 کو کابل کا دورہ اور 21 مئی 2025 کا بیجنگ اجلاس شامل ہے، پر غور کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق ان ملاقاتوں میں کیے گئے بیشتر فیصلوں پر یا تو عمل درآمد ہو چکا ہے یا وہ تکمیل کے قریب ہیں۔ ان کوششوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو، خاص طور پر تجارت اور ٹرانزٹ کے شعبوں میں نمایاں طور پر مضبوط کیا ہے۔
بیان میں مزید بتایا کہ پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے سیاسی اور تجارتی تعلقات میں حوصلہ افزا پیش رفت کو سراہا، تاہم انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ انسداد دہشت گردی جیسے سیکیورٹی کے شعبے میں پیش رفت پیچھے رہ گئی ہے۔

بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے افغانستان کی سرزمین سے سرگرم دہشت گرد گروہوں کی جانب سے پاکستان کے اندر حالیہ دہشت گرد حملوں میں اضافے پر روشنی ڈالی اور افغان حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور بلوچستان لبریشن آرمی /مجید بریگیڈ جیسی تنظیموں کے خلاف ٹھوس اور قابل تصدیق اقدامات کریں۔
جاری بیان میں بتایا گیا کہ افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ نے یقین دلایا کہ ان کی سرزمین کسی بھی دہشت گرد گروہ کی جانب سے پاکستان یا دیگر ممالک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

افغان وزارت خارجہ کہ جانب سے جاری بیان کے مطابق اس ملاقات میں افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے کہا کہ اسلامی امارت افغانستان پڑوسی ملک پاکستان کے ساتھ تجارت، ٹرانزٹ اور مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ بیان میں بتایا گیا کہ جناب متقی نے پاکستانی وفد سے کہا کہ مذکورہ بالا شعبوں میں مسائل کے حل اور سہولیات کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔
امیر متقی نے پاکستانی حکام سے پاکستان میں افغان مہاجرین کے حقوق کے تحفظ اور وہاں مقیم اور آنے والے افغانوں کے حقوق کے خلاف ورزی کو روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔

آخر میں پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے 6ویں سہ فریقی مذاکرات کی کامیاب میزبانی اور مہمان نوازی پر افغان حکام کا شکریہ ادا کیا۔


متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں