خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان پولیس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دو بڑی کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے شہر کو درجنوں وارداتوں میں ملوث خطرناک ڈاکوؤں اور دہشت گردوں سے پاک کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ان کارروائیوں میں تاجر رہنما کے قتل میں ملوث تین ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا، جبکہ پولیس اور سی ٹی ڈی کے مشترکہ آپریشن میں دو انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
پریس کانفرنس میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سجاد احمد صاحبزادہ نے اس حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شام تھانہ کینٹ کی حدود میں پولیس کو مشکوک موٹر سائیکل سواروں کی موجودگی کی اطلاع ملی۔ ڈی پی او نے بتایا کہ فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈی ایس پی سٹی محمد عدنان کی قیادت میں سٹی سرکل پولیس نے ان کا پیچھا کیا۔ ملزمان نے پولیس موبائلز پر فائرنگ کی، جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کی۔ فائرنگ کے تبادلے میں تینوں موٹر سائیکل سوار زخمی ہو گئے اور انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
ان ملزمان کی شناخت کے بعد پتہ چلا کہ یہ وہی ڈاکو ہیں جو دن دیہاڑے تاجر رہنما رانا اسلم اور ان کے ساتھی جاوید کے قتل میں مطلوب تھے۔ ان سے مزید تفتیش جاری ہے اور اہم انکشافات کی توقع ہے۔
ایک دوسری اہم کارروائی میں سی ٹی ڈی اور ڈیرہ پولیس نے مشترکہ طور پر پروآ کے علاقے میں ایک انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا۔ اس آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی (بالی کھیارہ گروپ) کے دو مطلوب دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی شناخت رشید ولد عالم شیر اور رفیع الدین ولد عبدالرحمان کے نام سے ہوئی ہے۔
ان دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد برآمد ہوا، جس میں کلاشنکوف، میگزین، کارتوس، ہینڈ گرینیڈ، راکٹ لانچر اور راکٹ شیل شامل ہیں۔ یہ دونوں دہشت گرد پولیس اہلکاروں، اہل تشیع اکابرین کی ٹارگٹ کلنگ اور سکیورٹی فورسز پر حملوں سمیت متعدد سنگین مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھے۔
ڈی پی او نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں امن و امان کی بحالی کے لیے پولیس کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔