خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں دالوڑی کلاؤڈ برسٹ (بادل پھٹنے) کے واقعے میں اب تک 13 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق، اس قدرتی آفت سے مجموعی طور پر 17 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ ان میں سے چار افراد سرکوئی اور 13 افراد دراوڑی میں جانبحق ہوئے ہیں ۔ ملبے تلے دبے دیگر افراد کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے جس میں سات ایکسویٹرز، چھ ایمبولینسز، دو ریسکیو گاڑیاں، ریسکیو 1122، پاک فوج اور ٹی ایم اے کے اہلکار مصروف ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے متاثرین میں 30 فوم، 30 خیمے اور 67 مچھردانیاں تقسیم کی ہیں۔
بختیار آباد میں بارشوں سے دریاؤں میں اونچے درجے کا سیلابی ریلا
صوبہ بلوچستان کے علاقے سبی، لہڑی، بختیار آباد اور گردونواح میں شدید طوفانی بارشوں کے باعث دریاؤں اور ندی نالوں میں سیلابی ریلے آ گئے ہیں۔ بختیار آباد میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے جس سے شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ نکاسی آب کا ناقص نظام ہونے کی وجہ سے گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ محکمہ ایریگیشن کے مطابق، دریائے ناڑی میں 80 ہزار کیوسک اور دریائے لہڑی میں 62 ہزار کیوسک کا اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ مزید بارشوں کے پیش نظر، مزید سیلابی ریلوں کی آمد کا خدشہ ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے الرٹ جاری کرتے ہوئے تمام محکموں کو پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے اور ندی نالوں کے قریب رہنے والے لوگوں کو محتاط رہنے کا کہا ہے۔ عوام سے کسی بھی ہنگامی صورتحال میں لیویز کنٹرول روم سے رابطہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
جنوبی وزیرستان میں سیلابی ریلوں سے پل اور کھیت بہہ گئے
خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان اپر کے تحصیل سرویکئی کے مختلف علاقوں میں انتہائی تیز بارشوں کے بعد سیلابی ریلے آ گئے ہیں۔ یہ سیلابی ریلے اپنی راہ میں آنے والے کئی پل بہا کر لے گئے ہیں، جن میں سپلاتوئی پل اور مدینہ موڑ کا پل شامل ہے۔ سیلابی ریلوں نے ندی کے کنارے موجود کئی کھیتوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق، یہ سیلابی ریلا اب ٹانک کی طرف بڑھ رہا ہے اور انہوں نے ندی کے کنارے موجود لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔