خیبر پختونخواہ کے ضلع ٹانک کے تھانہ گومل بازار کی حدود میں واقع کوٹ میانی کے علاقے سے نامعلوم مسلح افراد نے فیڈرل کانسٹیبلری کے ایک اہلکار کو اغوا کر لیا اور اسے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ اس واقعے کے بعد پولیس نے فوری طور پر علاقے کی ناکہ بندی کر دی ہے اور مغوی کی بازیابی کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ضلع ٹانک، شبیر حسین کے مطابق تھانہ گومل بازار کی حدود میں کوٹ میانی سے سپاہی ضیاء اللہ ولد نعمت اللہ کو اغوا کیا گیا۔ ضیاء اللہ جو کہ میانی قوم اور ٹانک کے گاؤں کوٹ نواز رہائشی ہیں، منزئی فورٹ میں فیڈرل کانسٹیبلری میں اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے تھے۔ وہ کچھ دن قبل 15 دن کی چھٹی پر گھر آئے تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق گزشتہ شام تقریباً سات بجے وہ اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل پر ٹانک سے اپنے گاؤں کوٹ میانی واپس آ رہے تھے۔ جب وہ میانی کوٹ کے قریب کوڑ مرتضیٰ مین روڈ پر پہنچے تو وہاں موجود دو نامعلوم مسلح افراد نے انہیں اغوا کر لیا اور اپنے ساتھ لے گئے۔
ڈی پی او کے مطابق، مغوی کی جلد از جلد بازیابی کے لیے پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہے اور علاقے کی ناکہ بندی کر کے تلاش کا عمل جاری ہے۔ پولیس اہلکار کی محفوظ واپسی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے