امریکی نے بلوچستان لبریشن آرمی اور اس کے ذیلی گروپ مجید بریگیڈ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے

| شائع شدہ |10:51

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، مجید بریگیڈ کو بی ایل اے کی سابقہ فہرست میں بھی شامل کر لیا گیا ہے، جس کے بعد اب امریکہ میں ان گروہوں کی حمایت کرنا ایک جرم ہے۔ بی ایل اے کو 2019 میں کئی دہشت گرد حملوں کے بعد پہلی بار امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری کردہ بیان کے مطابق محکمہ خارجہ نے مجید بریگیڈ کو بی ایل اے کے پہلے سے موجود ’خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد‘ کے درجے میں بطور ضمنی نام شامل کیا ہے۔

پاکستان جولائی میں بین الاقوامی برادری پر زور دے رہا تھا کہ وہ دہشت گردی کے عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کے ذریعے معروضی اور غیر امتیازی پالیسیاں اپنائیں، اور اس نے مجید بریگیڈ کو بی ایل اے کے ذیلی نام کے طور پر بین الاقوامی دہشت گردی کی فہرستوں میں شامل کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
یہ نیا اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعلقات بڑھانے کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جس کو ان کے پیشرو جو بائیڈن نے دوری پر رکھا تھا، جن کی انتظامیہ افغانستان میں دو دہائیوں کی جنگ میں اسلام آباد کے کردار پر ناراض تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 2024 میں، بی ایل اے نے کراچی ایئرپورٹ اور گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس کے قریب خودکش حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ مارچ 2025 میں، اس گروپ نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس ٹرین کو اغوا کرنے کا دعویٰ کیا، جس میں 31 شہری اور سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور 300 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
دریں اثنا، بلوچستان کے وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے بی ایل اے اور اس کے ذیلی گروپ مجید بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دینے کے امریکی فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے اس کامیابی کا سہرا وفاقی حکومت اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو دیا، جنہوں نے پاکستان کا کیس ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے مؤثر طریقے سے پیش کیا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں