باجوڑ میں امن جرگے کے اہم مطالبات، طالبان نے مہلت مانگ لی

| شائع شدہ |20:01

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں امن کی بحالی کے لیے جاری جرگے نے طالبان کے سامنے دو اہم مطالبات رکھے ہیں، جن میں عسکریت پسندوں کی اپنے علاقے میں واپسی کریں یا آبادی سے دور کھلے میدان میں مقابلہ کرنا شامل ہے۔ اس کے جواب میں طالبان نے ایک دن کی مہلت طلب کرتے ہوئے مذاکرات جاری رکھنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق طالبان کے ترجمان نے جرگے کو بتایا کہ وہ کل تک فائر بندی برقرار رکھنے کی شرط پر اپنے رہنماؤں سے مشاورت کریں گے اور پہاڑوں کی طرف منتقل ہو جائیں گے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اس دوران کسی قسم کی فائرنگ نہیں کی جائے گی اور وہ کل عصر کے وقت جرگے کو حتمی جواب دیں گے۔
سابق ممبر صوبائی اسمبلی اور جرگے کے رکن ہارون رشید نے خبر کدہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ علاقے میں امن کو یقینی بنایا جائے اور بدامنی کے عناصر کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ باجوڑ کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد امن چاہتے ہیں اور ہم سب اس مٹی کے باشندے ہیں۔ ہمارا مقصد باہمی اختلافات کو ختم کر کے امن کے لیے کردار ادا کرنا ہے۔
ہارون رشید نے مزید بتایا کہ وزیرستان سے لے کر چترال تک کے عمائدین اور مشران اس خطے میں امن لانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ باجوڑ میں کرفیو اور امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کل کے ایک بدقسمت واقعے کے علاوہ آج کا دن معمول کے مطابق گزرا ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں