ماموند میں دہشت گردوں کے مارٹر گولے سے 5 شہری زخمی، جرگے کا مذاکرات سے انکار

ضلع باجوڑ کی تحصیل ماموند میں جمعرات کو دہشتگردوں کی جانب سے مارٹر گولہ فائر ہونے سے پانچ شہری زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد کل ہونے والے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے جرگے کے ایک اہم رکن نے خبرکدہ کو مذاکرات میں شامل ہونے سے معذرت کرنے کا بتایا۔ انہوں نے سیز فائر کو منسوخ قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کو ڈپٹی کمشنر شاہد علی اور ڈی پی او وقاص رفیق کی موجودگی میں مقامی مشران اور سیاسی رہنماؤں کے مابین ایک جرگہ منعقد ہوا تھا۔ اس جرگے میں سیز فائر کا اعلان کیا گیا تھا اور مقامی مشران نے مطالبہ کیا تھا کہ شہری آبادی میں مارٹر گولے فائر نہیں کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، دن کے وقت کرفیو میں نرمی اور رات کو مکمل کرفیو کی حمایت پر بھی اتفاق رائے پایا گیا تھا، جسے ضلعی انتظامیہ کے افسران نے منظور کر لیا تھا۔ جرگہ کے ممبران نے عمرے کے مقام پر مظاہرین سے مذاکرات کی یقین دہانی بھی کرائی تھی۔
تاہم، آج ماموند میں مارٹر گولہ فائر ہونے کے بعد صورتحال بدل گئی ہے۔ جرگے کے ایک ممبر نے اس واقعے کو سیز فائر کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مذاکرات سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے اور سیز فائر کو غیر مؤثر قرار دیا ہے۔ اس پیش رفت سے علاقے میں امن و امان کی صورتحال پر ایک بار پھر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں