جعفر ایکسپریس ٹرین حادثہ: وزارت ریلوے نے تکنیکی خرابی کو وجہ قرار دے دیا، دھماکے کی تردید

وزارت ریلوے نے پیر کو شکارپور کے قریب جعفر ایکسپریس کی تین مسافر بوگیوں کے پٹڑی سے اترنے کی وجہ تکنیکی خرابی کو قرار دیا ہے اور دھماکے کی ابتدائی رپورٹس کی تردید کی ہے۔
اس حادثے میں کوئٹہ کے رہائشی ایک مسافر اورنگزیب پٹھان اپنی سیٹ سے گرنے کے باعث زخمی ہوئے تھے ۔
ابتدائی رپورٹس میں حادثے کی وجہ دھماکے کو بتایا گیا تھا۔ تاہم وزارت نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ پٹڑی سے اترنے کی آواز کو مقامی لوگوں نے غلطی سے دھماکہ سمجھ لیا تھا، جس سے بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیلا اور دہشت گرد حملے کے مفروضے قائم ہو گئے۔
ایک عسکریت پسند گروپ نے "مسلح حملے” کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ وزارت نے اس دعوے کو بے بنیاد اور موقع پرستی پر مبنی قرار دے کر مسترد کر دیا۔
سکھر ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے جمشید عالم کے مطابق، پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس پیر کو پٹڑی سے اتری۔ دھماکے کی ابتدائی رپورٹس کے بعد، سینئر حکام، جن میں شکارپور کے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی شامل تھے اور ان کے ساتھ ساتھ ریلوے حکام اور بم ڈسپوزل یونٹ نے جائے حادثہ کا مکمل معائنہ کیا اور دھماکے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں