وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے بدھ کے روز کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان اپنی ‘نفرت انگیز’ بیانیے کو پھیلانے کے لیے واٹس ایپ چینلز چلا رہی ہے اور انہوں نے کمپنی سے ان اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک بیان میں، طلال چوہدری نے کہا کہ ٹی ٹی پی بڑی تعداد میں پیغامات بھیج رہی ہے اور ان چینلز کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
چوہدری نے ایکس پر لکھا کہ "ٹی ٹی پی(اقوام متحدہ اور امریکہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد تنظیم) اپنے واٹس ایپ چینلز چلا رہی ہے اور اپنی پرتشدد/نفرت انگیز نظریات، اپنے نقصان دہ بیانیوں کو پھیلانے، اور اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی تعریف کے لیے بلک واٹس ایپ پیغامات بھیج رہی ہے۔” انہوں نے اپنی پوسٹ میں واٹس ایپ چینل کا ایک اسکرین شاٹ بھی منسلک کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "پاکستان ان دہشت گرد گروہوں کے لیے زیرو ٹولرنس رکھتا ہے اور عالمی امن کو یقینی بنانے کے لیے بے پناہ قربانیاں دے رہا ہے۔ ہم عالمی برادری اور وٹ سپ انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس لعنت سے لڑنے میں ہماری مدد کریں۔ ان اکاؤنٹس کو بلاک کیا جانا چاہیے اور ایسے ہینڈلز/نمبرز کو خودکار طور پر پتہ لگانے اور خودکار طور پر معطل کرنے کے لیے ضروری الگورتھم بنائے جانے چاہئیں۔”
یاد رہے کہ ٹی ٹی پی کو پاکستان نے 2008 میں کالعدم قرار دیا تھا، 2010 میں اسے دہشت گرد گروپ نامزد کیا گیا تھا اور اقوام متحدہ نے 2011 میں اس پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
پاکستان نے 2014 میں اس گروپ کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیے اور انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں کے ذریعے گروپ کو نشانہ بنانا جاری رکھا ہوا ہے۔ پاکستان نے افغانستان پر بھی ٹی ٹی پی کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے اور 2024 سے اس گروپ کو فتنہ الخوارج قرار دیا ہے۔