بھارتی فضائیہ کا مِگ-21 طیاروں کو ریٹائر کرنے کا فیصلہ

بھارتی فضائیہ ستمبر میں اپنے باقی ماندہ مِگ-21 لڑاکا طیاروں کے بیڑے کو سبکدوش کرنے جا رہی ہے۔ یہ طیارے چھ دہائیوں تک انڈین ایئر فورس کے زیر استعمال رہی ہے۔ مِگ-21 ستمبر کو چندی گڑھ ایئربیس پر باضابطہ طور پر ختم کر دیے جائیں گے۔

یہ فیصلہ 2017 سے 2024 کے درمیان کم از کم چار مِگ-21 اسکواڈرن کی سبکدوشی کے بعد کیا گیا ہے۔ مِگ-21 بائسن کے باقی ماندہ دو فعال اسکواڈرن کی ریٹائرمنٹ سے آئی اے ایف کی فعال لڑاکا اسکواڈرن کی طاقت 31 سے کم ہو کر 29 رہ جائے گی۔ طے شدہ سبکدوشی اصل میں 2022 میں ہونی تھی لیکن دیسی تیجس لڑاکا طیاروں جیسے متبادل طیاروں کی تاخیر سے شمولیت کی وجہ سے اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔
2019 میں پاکستان نے ایک مِگ-21 طیارہ مار گرایا تھا، جس کا پائلٹ ابھینندن ورتھمان پکڑا گیا تھا۔
مِگ-21 کو 1963 سے مختلف ورژن میں حاصل کیا گیا تھا جس نے بھارت کے لیے ایک اہم لڑاکا طیارے کے طور پر خدمات انجام دیں۔ پچھلی تین دہائیوں میں 100 سے زیادہ کو بائسن ویرینٹ میں اپ گریڈ کیا گیا جس سے ایویونکس اور دیگر نظاموں میں بہتری آئی تھی ۔ تاہم، انجن کی کارکردگی اور وزن اٹھانے کی صلاحیت میں حدود، ایئر فریم کی عمر کی وجہ سے برقرار رہیں۔
گزشتہ تنازعات میں اس کے اہم کردار کے باوجود، مِگ-21 کو متعدد حادثات سے بھی جوڑا گیا ہے جس کے نتیجے میں 100 سے زیادہ پائلٹ اور کچھ شہری ہلاک ہوئے ہیں ۔ حالیہ حادثات میں مئی 2023 میں سورت گڑھ کے قریب پیش آنے والا ایک حادثہ شامل ہے جس میں تین شہری ہلاک ہوئے، اور ایک اور جولائی 2022 میں ہوا جس کے نتیجے میں دو پائلٹ ہلاک ہوئے ہیں ۔ انڈین ایئر فورس کے مِگ-21 بیڑے کی طے شدہ سبکدوشی ہندوستانی فضائیہ کے لیے ایک دور کے اختتام کی نشاندہی کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں