پاکستان اسٹاک ایکسچینج جمعہ کو سرمایہ کاروں کے تیزی کے رجحان کی لہر کے ساتھ ایک نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 140,585.38 پوائنٹس کی انٹرا ڈے بلندی پر پہنچا، جو کہ 1,919.89 پوائنٹس (1.38%) کا ایک نمایاں اضافہ ہے۔
یہ جمعرات کے اسی طرح کے مضبوط سیشن کے بعد ہوا جب انڈیکس 138,665.49 پوائنٹس پر بند ہوا تھا، جو کہ 2,285.53 پوائنٹس (1.68%) کا اضافہ تھا۔
اس ریلی کی بنیادی وجہ دو اہم عوامل ہیں جہاں اگلے ہفتے متوقع کارپوریٹ آمدنی کے مضبوط اعلانات اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں کمی کی بڑھتی ہوئی توقعات ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مضبوط مالیاتی نتائج اور سالانہ ادائیگیوں کی توقع نے تیزی کی سرگرمیوں کو مزید تیز کیا ہے۔
سرمایہ کاروں کے اعتماد کو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے حالیہ بیانات سے تقویت ملی ہے جنہوں نے پیر کو اشارہ دیا تھا کہ شرح سود میں کمی کی گنجائش ہے حالانکہ حتمی فیصلہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا ہوگا۔ اگرچہ اسٹیٹ بینک نے اپنی آخری میٹنگ میں مہنگائی کے خطرات اور جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے بینچ مارک شرح سود کو 11% پر برقرار رکھا تھا تاہم مستقبل میں شرح میں کمی کی توقع مضبوط ہے۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اگلے اجلاس کی تاریخ کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے لیکن توقع ہے کہ یہ جولائی کے آخر تک ہوگا۔
مثبت اقتصادی اشاریوں نے بھی تیزی کے رجحان کو مزید تقویت دی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا کہ 11 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 23 ملین ڈالر اضافے کے ساتھ 14.526 بلین ڈالر ہو گئے جو کہ آئی ایم ایف کے 13.9 بلین ڈالر کے ہدف سے زیادہ ہے۔