برطانوی حکومت نے پاکستان کو اپنی ایئر سیفٹی لسٹ سے ہٹا دیا ہے جس سے پاکستانی ایئر لائنز اب برطانیہ کے لیے پروازوں کے اجازت نامے کے لیے دوبارہ درخواست دے سکیں گی۔ یہ اعلان بدھ کو برطانیہ کی ایئر سیفٹی کمیٹی نے کیا ہے۔ پاکستان ائیر لائنز کے حوالے سے یہ فیصلہ 2021 میں پاکستان کو اس فہرست میں شامل کیے جانے کے بعد سے برطانیہ اور پاکستان کے ہوا بازی حکام کے درمیان برسوں کے تعمیری تعاون کا نتیجہ ہے۔
اگرچہ پاکستانی ایئر لائنز اب درخواستیں جمع کرا سکتی ہیں جس میں ایئر لائن کو انفرادی طور پر برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے مطلوبہ اجازت نامے حاصل کرنا ہوں گے۔
توقع ہے کہ اس فیصلے سے برطانیہ میں مقیم 1.6 ملین سے زیادہ پاکستانی نژاد افراد کے ساتھ ساتھ پاکستان میں موجود ہزاروں برطانوی شہریوں کو بھی بہت فائدہ پہنچے گا کیونکہ اس سے سفری پابندیاں نرم ہوں گی۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ ملے گا جس کی موجودہ مالیت 4.7 بلین پاونڈز ہے اور برطانیہ پاکستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔
برطانیہ کی ایئر سیفٹی کمیٹی کا فیصلہ ایک آزاد حفاظتی جائزے پر مبنی تھا جس نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان نے ضروری حفاظتی اپ گریڈ نافذ کر دیے ہیں۔
برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے تعمیری کوششوں پر اظہار تشکر کیا اور پروازوں کی بحالی کی امید ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں پاکستان کی کسی ایئر لائن کو اپنی سفری ضروریات کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔