پاکستان کے انٹر کانٹی نینٹل بیلسٹک میزائل بنانے کے بھارتی دعوے من گھڑت ہیں، دفاعی ماہرین

| شائع شدہ |14:45

بھارتی میڈیا نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں کہ پاکستان ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تیار کر رہا ہے جو امریکہ کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ان جھوٹے اور گمراہ کن دعوؤں کو بین الاقوامی دفاعی ماہرین نے پاکستان کے امیج کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کے لیے جاری غلط معلومات مہم کا حصہ قرار دے کر مسترد کر رہے ہیں۔

در حقیقت پاکستان کوئی آئی سی بی ایم رکھتا ہے اور نہ ہی اسے تیار کر رہا ہے۔ اس کا میزائل پروگرام مکمل طور پر علاقائی جارحیت پر مرکوز ہے، جو بھارت کی جانب سے سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر دفاعی ردعمل کے طور پر ہے۔

یہ بھارت ہی ہے جو اپنے جوہری پروگرام کے تحت ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا آرسنل رکھتی ہے، جس میں اگنی سیریز بھی شامل ہے جس کی رینج 5,500 کلومیٹر تک ہے اور سوریہ میزائل، جو مبینہ طور پر 10,000 کلومیٹر تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو امریکہ اور اسرائیل جیسے ممالک کے لیے خطرات سے جوڑنے کی مسلسل کوششیں نہ صرف بے بنیاد ہیں بلکہ اسٹریٹجک طور پر بھی غیر ذمہ دارانہ ہیں۔
پاکستان نے بارہا یہ واضح کیا ہے کہ اس کی جوہری اور میزائل صلاحیتیں صرف بھارت کے لیے مخصوص ہیں۔ اسلام آباد کا کسی دوسرے ملک کو نشانہ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اس موقف کو امریکی حکومت نے تسلیم کیا ہے اور اس کا احترام کیا ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی اپنی میزائل ڈویلپمنٹ کہیں زیادہ سنگین سوالات پیدا کرتی ہے۔ مثال کے طور پر، سوریہ میزائل کی پاکستان یا حتیٰ کہ چین، بھارت کے دو سب سے زیادہ حوالہ دیے جانے والے حریفوں کے خلاف کوئی منطقی اسٹریٹجک اہمیت نہیں ہے جس سے تجزیہ کار اس کے مطلوبہ مقصد پر سوال اٹھا رہے ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ بھارت کی عالمی فوجی طاقت کے طور پر کام کرنے کی خواہش طویل فاصلے کے میزائل سسٹمز پر اس کی توجہ کی وضاحت کر سکتی ہے۔ تاہم، وہ خبردار کرتے ہیں کہ ایسی ڈویلپمنٹ کو پاکستان مخالف پروپیگنڈے کی مسلسل دھارے کے ساتھ جوڑنا نئی دہلی کی ساکھ اور علاقائی استحکام کے تئیں اس کی وابستگی پر برا اثر ڈالتا ہے۔
بھارتی میڈیا اداروں نے ماضی میں پاکستان کو جنوبی ایشیا سے باہر خطرہ ظاہر کرنے کی کوشش میں من گھڑت کہانیاں گھڑی ہیں۔ ان میں یہ جھوٹے دعوے بھی شامل ہیں کہ پاکستان نے ایران-اسرائیل تنازعہ کی صورت میں اسرائیل پر جوہری حملے کی وارننگ جاری کی تھی، یہ الزام اتنا من گھڑت تھا کہ اسے عالمی برادری نے یکسر مسترد کر دیا تھا۔

دفاعی ماہرین نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے سربراہی اجلاس میں پہلگام واقعے کا حوالہ دے کر علاقائی سلامتی کے بیانیے کو ہیر پھیر کرنے کی بھارت کی ناکام کوشش کو بھی یاد دلایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی چالیں مبالغہ آرائی اور جھوٹ پر مبنی ایک نمونے کا حصہ ہیں جن کا مقصد عالمی توجہ کو بھارت کی اپنی اندرونی اور بیرونی خامیوں سے ہٹانا ہے۔
ماہرین اس بات متفق ہیں کہ دنیا بھارت کی میڈیا پر مبنی مہمات کو ان کی اصل شکل میں تیزی سے پہچان رہی ہے جہاں یہ اپنی اندرونی فوجی ناکامیوں کو چھپانے اور اپنے تیزی سے پھیلتے ہوئے ہتھیاروں کے ذخیرے پر جانچ پڑتال سے توجہ ہٹانے کی کوششیں ہیں۔ ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ پاکستان اپنے علاقائی حریف بھارت کے علاوہ کسی دوسرے ملک کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں رکھتا اور اس کی فوجی تیاری سختی سے اسی تناظر تک محدود ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں