ایران-اسرائیل جنگ بندی ’نافذ العمل‘ ، ٹرمپ کا اعلان

| شائع شدہ |13:17

منگل کے روز اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ کشیدگی کے بعد  جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے منگل کو اپنے ٹرتھ سوشل پلیٹ فارم پر یہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔

ٹرمپ نے لکھا کہ "جنگ بندی اب نافذ العمل ہے۔ براہ کرم اس کی خلاف ورزی نہ کریں!” ان کا یہ بیان ایک دن کی شدید لڑائی کے بعد آیا جس میں ایرانی میزائل حملوں کی ایک تازہ لہر بھی شامل تھی جس میں اسرائیلی ایمرجنسی سروسز کے مطابق اسرائیل کے بیر شیبہ میں چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ ایرانی حکام نے شمالی ایران میں ایک "دہشت گردانہ حملے” میں 9 ہلاکتوں اور 33 زخمیوں کی اطلاع دی ہے، جس میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے ملوث ہونے کے اشارے ملے ہیں ۔ ایران کی نیم سرکاری تسنیم نیوز ایجنسی نے جوہری سائنسدان محمدرضا صدیقی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ٹرمپ کی جنگ بندی کی تجویز کو اسرائیل کی قبولیت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔ تاہم، نیتن یاہو نے کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں بھرپور جواب دینے کی دھمکی دی ہے۔

جنگ بندی کا یہ اعلان ٹرمپ کے پیر کے روز کے اعلان کے بعد ہوا جس میں مرحلہ وار نفاذ کی تجویز دی گئی تھی جس میں جاری مشنوں کو مکمل ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔

یاد رہے اتوار کو ایک بڑی کشیدگی کے بعد ہوا تھا جو ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی فضائی حملوں اور اس کے بعد قطر میں امریکی اڈے پر ایرانی میزائل حملوں سے شروع ہوئی تھی۔

منگل کی صبح سویرے تل ابیب اور بیر شیبہ کے قریب دھماکوں کی اطلاع ملی جس میں اسرائیل کی فوج نے ایرانی میزائل لانچوں کی چھ لہروں کی تصدیق کی تھی۔ ایران کی نیم سرکاری ایس این این نیوز ایجنسی نے اطلاع دی کہ تہران نے جنگ بندی نافذ ہونے سے پہلے اپنے آخری میزائل داغے ہیں ۔

جبکہ وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے ٹرمپ کی جنگ بندی کے معاہدے کی ثالثی کی تصدیق کی ہے بشرطیکہ ایران مزید حملوں سے باز رہے۔ ایک ایرانی عہدیدار نے جنگ بندی کے معاہدے کو تسلیم کرتے ہوئے اصرار کیا کہ دشمنی تب ہی ختم ہوگی جب اسرائیل اپنے حملے بند کردے گا۔

 متضاد بیانات اس معاہدے کی نازک نوعیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ تاہم، ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر امید کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کو ان کی "استقامت، ہمت اور ذہانت پر مبارکباد دی جس نے ’12 روزہ جنگ’ کہلانے والی جنگ کو ختم کیا”۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں