اسرائیلی جارحیت دنیا کو تیسری عالمی جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے: بلاول بھٹو زرداری

| شائع شدہ |14:54

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت پر دنیا کی خاموشی علاقائی تنازعے کو عالمی جنگ میں بدلنے کا خطرہ رکھتی ہے۔

پیر کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے بلاول نے مارٹن نیمولر کی نظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘پہلے وہ فلسطینیوں کے لیے آئے، لیکن دنیا نے کچھ نہیں کہا کیونکہ وہ فلسطینی نہیں تھے۔ پھر وہ لبنانیوں کے لیے آئے، لیکن ہم نے کچھ نہیں کہا کیونکہ ہم لبنانی نہیں تھے۔ اور پھر وہ یمنیوں کے لیے آئے، لیکن ہم نے کچھ نہیں کہا کیونکہ ہم یمن سے نہیں تھے۔ اب وہ ایران کے لیے آئے ہیں۔ اگر ہم نے آواز نہ اٹھائی تو جب وہ ہمارے لیے آئیں گے تو کوئی باقی نہیں رہے گا۔’

انہوں نے اسرائیل کے اقدامات کو نسل کشی قرار دیا اور خبردار کیا کہ اس کی بڑھتی ہوئی جارحیت میں ”سب کو تیسری عالمی جنگ کی طرف دھکیلنے“ کی صلاحیت ہے۔ بلاول کے یہ ریمارکس مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان آئے ہیں جب اسرائیل نے ایران پر حملے کیے اور اس کے بعد امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے بھارت کے خلاف پاکستان کی حالیہ فوجی اور سفارتی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ”میدان جنگ میں، سفارت کاری میں اور بیانیے کی جنگ میں“ فتح حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا یہ بیانیہ کہ علاقائی عدم استحکام پاکستان یا بھارت دونوں کے مفاد میں نہیں، عالمی سطح پر مقبول ہو گیا ہے۔ انہوں نے اس کا موازنہ پچھلی حکومت کے 2019 میں کشمیر پر بھارتی حملے کے ردعمل سے کیا اور کہا ‘بھارت نے کشمیر پر حملہ کیا، لیکن اس وقت کے وزیر اعظم نے یہ کہہ کر جواب دیا، ‘آپ مجھ سے کیا توقع کرتے ہیں کہ میں بھارت سے جنگ کروں؟’

بلاول بھٹو نے سندھ طاس معاہدے پر بھی بات کی ہے اور اسے بھارت کی جانب سے معاہدے کی معطلی کو ”غیر قانونی“ قرار دیا اور خبردار کیا کہ پاکستان کی پانی کی فراہمی کو روکنے کی کوئی بھی کوشش ایک اور جنگ کو جنم دے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ”اگر بھارت معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہے اور دریاؤں کا رخ موڑتا ہے یا بند بناتا ہے تو پاکستان جنگ کرے گا۔ ہم اپنی قوم کے لیے چھ دریاؤں کا پانی محفوظ بنائیں گے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت پاکستان کو ایک دہشت گرد ریاست کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن ایسی کوشش وہ ناکام رہا ہے۔ تقریر کے دوران اپوزیشن کے ارکان کی جانب سے رکاوٹیں ڈالی گئیں، جسے بلاول نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "جناب سپیکر، براہ کرم انہیں نظر انداز کریں۔ عوام پہلے ہی کر چکے ہیں۔”

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں