ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے غیر ملکی مداخلت کے خلاف سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ایران کسی بھی مسلط کردہ جنگ یا امن کی مزاحمت کرے گا۔ ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے خطاب میں خامنہ ای نے اعلان کیا کہ "یہ قوم کسی کے سامنے کسی بھی قسم کی مسلط کردہ صورتحال کے سامنے سر نہیں جھکائے گی۔”
انہوں نے کسی بھی بیرونی طور پر مسلط کردہ نتیجے، چاہے وہ جنگ ہو یا کوئی ڈکٹیشن پر مبنی امن معاہدہ، کے خلاف ایران کے ثابت قدم رہنے کے عزم پر زور دیا ہے۔
خامنہ ای نے خاص طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ایران کی تاریخ سے واقف ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ دھمکیاں بے نتیجہ ہیں۔
انہوں نے امریکہ کو واضح انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ "اور امریکیوں کو یہ جان لینا چاہیے کہ امریکہ کی کوئی بھی فوجی مداخلت کے بلاشبہ ناقابل تلافی نتائج ہوگیں۔”
یاد رہے کہ ٹرمپ نے ایران سے ‘غیر مشروط ہتھیار ڈالنے’ کا مطالبہ کیا تھا اور مزید کہا تھا کہ امریکہ فی الحال ایرانی سپریم لیڈر کو قتل نہ کرنے کا انتخاب کر رہا ہے۔
دریں اثنا خبر رساں ادارے سی بی ایس نے رپورٹ کیا ہے کہ ٹرمپ اسرائیل کے ایران پر حملے میں شامل ہونے پر غور کر رہے ہیں۔ امریکہ نے حالیہ دنوں میں خطے میں کئی فوجی اثاثے بھی منتقل کیے ہیں۔