اسرائیلی فوج نے غزہ جانے والے امدادی جہاز میڈلین کو اغوا کر لیا

| شائع شدہ |10:04
اسرائیلی فوج نے غزہ جانے والے امدادی جہاز میڈلین کو اس وقت اغوا کیا جب وہ غزہ سے 160 ناٹیکل میل دور تھا

گروپ کی جانب سے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر شیئر کیے گئے پیغام کے مطابق، جب کشتی کو روکا گیا تو انہیں غزہ پہنچنے کی امید تھی۔ میڈلین کو فریڈم فلوٹیلا اتحاد نے چلایا تھا جس میں سویڈن کی کلائمیٹ ایکٹویسٹ گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی رکن  ریما حسن اور ایک صحافی سوار تھے۔ وہ یکم جون کو سسلی سے انسانی امداد کی ایک چھوٹی کھیپ لے کر روانہ ہوئے تھے، جس میں چاول اور بچوں کےلیے خوراک بھی شامل تھی۔

اسرائیلی وزارت نے X سابقہ ​​ٹویٹر پر ایک بیان میں کہا ہے کہ کشتی بحفاظت اسرائیل کے ساحلوں تک جا رہی ہے اور مسافروں کو ان کے آبائی ممالک واپس بھیج دیا جائے گا۔ ایف ایف سی نے ایک بیان میں اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اسرائیلی فوجیوں نے کارکنوں کو اغوا کیا ہے۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی۔

یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن نے کشتی سے اے ایف پی کو بتایا کہ "ہم آخری لمحات تک متحرک رہیں گے – جب تک کہ اسرائیل انٹرنیٹ اور نیٹ ورکس کو بند نہیں کر دیتا”۔ "اس جہاز میں بارہ شہری سوار ہیں۔ ہم مسلح نہیں ہیں۔ صرف انسانی امداد ہے۔”

حسن نے ان ممالک کی جانب سے سرکاری ردعمل کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا جن کے شہری عملے کا حصہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "کسی بھی ریاست نے جواب نہیں دیا۔  "

Author

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں