عازمین حج کا عرفات میں وقوف، حج کے روحانی سفر کا عروج

| شائع شدہ |17:00

جمعرات کو لاکھوں کی تعداد میں عازمین حج جبل عرفات پر جمع ہوئے ہیں۔ سعودی حکام نے عازمین پر زور دیا کہ وہ شدید صحرائی درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کرنے کی وجہ سے دن کے گرم ترین اوقات، جو کہ مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک گھر کے اندر رہیں۔

اس موقع پر ہزاروں افراد نے طلوع آفتاب کے وقت نماز ادا کی اور قرآن پاک کی تلاوت کی ہے۔ اس دوران بہت سے لوگ صبح کے ٹھنڈے اوقات کو ترجیح دے رہے تھے اور چھتریوں کا استعمال کر رہے تھے۔ عازمین غروب آفتاب تک پہاڑ پر رہیں گے اس سے پہلے کہ وہ مزدلفہ منتقل ہوں تاکہ علامتی طور پر شیطان کو کنکریاں مارنے کی رسم، رمی جمرات  کے لیے کنکریاں جمع کر سکیں۔

اس سال کے حج میں گزشتہ سال کے حج کے دوران 1,301 گرمی سے جاں بحق افراد کے واقعات کے بعد حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیا گیا ہے۔  سعودی حکام نے سایہ دار علاقوں کو وسعت دی ہے، اضافی اہلکاروں کو تعینات کیا ہے اور ہجوم کو سنبھالنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔

 اس سال گرمیوں میں ہونے والے بیماریوں کو کم کرنے کی کوششوں کے لیے 40 سے زیادہ سرکاری تنظیمیں اور 250,000 اہلکار شامل ہیں۔

بہت سے عازمین حج نے اپنے زندگی بھر کے خواب کو پورا کرنے پر گہرے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ ایک پاکستانی حاجی علی نے تین سال کی کوشش کے بعد اپنے تجربے کو "بہت بابرکت” قرار دیا ہے۔ اس سال بڑھائے گئے حفاظتی اقدامات کا مقصد 2024 کے سانحے کو دہرانے سے روکنا ہے، جس نے غیر رجسٹرڈ عازمین کو غیر متناسب طور پر متاثر کیا جنہیں ضروری سہولیات تک رسائی حاصل نہیں تھی۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں