بھارت دھمکیوں یا طاقت سے اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکتا، پاکستان

| شائع شدہ |12:24

پاکستان نے ایک بار پھر بھارتی رہنماؤں کے جنگی جنون پر مبنی ریمارکس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے  کہ بھارتی قیادت امن پر دشمنی کو ترجیح دے رہی ہے۔ پاکستان نے بھارت کے جارحانہ رویے کی طرف بھی توجہ دلائی ہے۔

وزارت خارجہ کے بیان کے متن میں کہا گیا کہ

"بھارتی قیادت کے حالیہ ریمارکس، بشمول بہار میں دیے گئے بیانات، ایک گہری پریشان کن ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں جو امن پر دشمنی کو ترجیح دیتی ہے۔ پاکستان کو علاقائی عدم استحکام کا ذریعہ قرار دینے کی کوئی بھی کوشش حقیقت سے کوسوں دور ہے۔ عالمی برادری بھارت کے جارحانہ رویے کے ریکارڈ سے بخوبی واقف ہے، جس میں پاکستان کے اندر دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے دستاویزی حمایت بھی شامل ہے۔ ان حقائق کو کھوکھلے بیانیوں یا توجہ ہٹانے کی حکمت عملیوں سے چھپایا نہیں جا سکتا ہے۔

جموں و کشمیر کا تنازعہ خطے میں امن و استحکام کو خطرے میں ڈالنے والا بنیادی مسئلہ ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کی وکالت پر ثابت قدم رہے گا۔ اس بنیادی مسئلے سے پہلو تہی کرنا خطے کو مسلسل بد اعتمادی اور ممکنہ تصادم کی طرف دھکیلنا ہے۔

حالیہ ہفتوں کی پیش رفت نے ایک بار پھر جنگی جنون اور جبر کی مکمل بے فکری کو اجاگر کیا ہے۔ بھارت دھمکیوں، غلط بیانیوں یا طاقت کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکتا اور نہ کرے گا۔

پاکستان امن اور تعمیری بات چیت کے لیے پرعزم ہے، لیکن وہ کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کے لیے بھی اتنا ہی پرعزم ہے۔

جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے پختگی، تحمل اور تنازعات کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کی آمادگی درکار ہے—نہ کہ علاقائی ہم آہنگی کی قیمت پر تنگ نظری پر مبنی سیاسی فوائد کا حصول۔”

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں